0
Monday 5 Nov 2012 22:13

کراچی کو رضاکارانہ طور پر 6 ماہ کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے، رحمت وردگ

کراچی کو رضاکارانہ طور پر 6 ماہ کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے، رحمت وردگ
اسلام ٹائمز۔ تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ کراچی بدامنی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے کیونکہ کراچی میں سیکورٹی ادارے اور حکومت ناکام ہوئی ہے مگر پیرول پر رہا کئے جانیوالے افراد کے متعلق جوڈیشل کورٹس کا رویہ بھی درست نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جوڈیشل کورٹس کی غفلت پر بھی ایکشن لینا چاہئے کیونکہ جن افراد کو پے رول پر رہا کیا گیا ان کی عدالتوں میں غیر حاضری پر عدالتوں کو چاہئے تھا کہ وہ متعلقہ محکموں کو نوٹس جاری کر کے اپنا فرض پورا کرتیں اور اس بارے میں سخت ایکشن لیتیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے دور میں اگر حکومت اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے پے رول پر دہشت گردوں کو رہا کیا گیا تو اس وقت لوئر کورٹس کے ججوں کا کیا کردار رہا؟ اس بارے میں سپریم کورٹ کو سخت ایکشن لینا چاہئے تاکہ آئندہ جرائم پیشہ افراد کو پے رول پر رہائی نہ مل سکے اور پے رول پر رہائی پانیوالے افراد کی غیر حاضری پر حکومت اور وزارت داخلہ کو مناسب ہدایات جاری کی جائیں تاکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں ملوث افرادکی نشاندہی ہوسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کو رضاکارانہ طور پر 6 ماہ کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے۔ کراچی کی بدامنی میں حکومتی جماعتیں ملوث ہیں اور آئے روز ایک دوسرے پر الزام عائد کرتی رہتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک استقلال نے 20 سال قبل ہی مطالبہ کیا تھا کہ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ہر صورت 6 ماہ اور سول مقدمات کا فیصلہ 1 سال میں ہونا چاہئے اور اس سلسلے میں ججوں کی تعداد دوگنی کی جائے اور ججوں کی تنخواہیں بڑھائی جائیں کیونکہ اس وقت کثیر مقدمات زیر التواء ہیں اور جوڈیشل کورٹس میں رشوت اور بدعنوانی عام ہے۔ سپریم کورٹ کو چاہئے کہ فوری طور پر جوڈیشل کورٹس میں ججوں کی تعداد بڑھاکر تمام مقدمات کو مقررہ وقت کے اندر ختم کرنے کا سختی سے حکم صادر فرمائیں۔انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کے تمام ڈویژنز میں متعلقہ ہائی کورٹ کا بنچ قائم کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 209425
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش