0
Friday 9 Nov 2012 22:36

دہشت گردی کا خدشہ ،مشتبہ شدت پسند سکونتی علاقوں سے غائب

دہشت گردی کا خدشہ ،مشتبہ شدت پسند سکونتی علاقوں سے غائب
اسلام ٹائمز۔ ایک انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب کے16 اضلاع میں سے کالعدم تنظیموں کے 50 سے زائد شدت پسند اپنے سکونتی علاقوں سے غیب ہو گئے ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ محرم الحرام کے دوران تخریب کاری اور دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے چوتھے جدول کے تحت حکومت نے نگرانی کے لئے کالعدم تنظیموں کے مصروف کارکنوں کی ایک فہرست مرتب کی ہے اور یکم نومبر سے7 نومبر کے دوران کی پڑتال کے بعد انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 50 سے زائد شدت پسند حکومتی فہرست میں درج اپنے اپنے سکونتی علاقوں سے لاپتہ ہیں۔

پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے2010 انسداد دہشت گردی ایکٹ کے چوتھے جدول کے تحت کالعدم تنظیموں کے2010 شدت پسندوں کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں صوبے میں 2483 ایسے شدت پسند بھی رہ رہے ہیں جنہوں نے افغانستان سے عسکری تربیت حاصل کر رکھی ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ، آئی جی پولیس نے ضلعی پولیس سربراہان اور دیگر متعلقہ اداروں کو مشتبہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

پولیس کو مشتبہ دہشت گردوں کی جانب سے مقامی پولیس کی حدود سے باہر جانے پر خصوصی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سکونتی علاقوں سے لاپتہ مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے چوتھے جدول کی فہرست میں درج عمران نواز اورنگزیب، قاری ذوالنون، ملک سمیرا، شہباز علی، عابد علی، وسیم اختر، محمد عمران، عبدالسلام، حافظ محمد صادق اور قاری زاہد محمود کا تعلق ضلع سیالکوٹ سے ہے۔

ضلع چکوال کے رہائشی محمد ارشاد اقبال، وسیم اور قاری احسان شاد، رحیم یار خان کے سکونتی محمد ایوب، محمد اسلم، محمد شہباز اور شاہد، خوشاب کے عمر حیات اور فیصل محمود سرگودھا کے مولانا محمد الیاس اور عبدالرحمن، راولپنڈی کے رہائشی تیمور بٹ اور مجیب الرحمن بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب خانیوال کے رہنے والے قاری احسان الحق عرف شاہنواز اور نصیر احمد، گوجرانوالہ کے قاری محمد قاسم اور احسان للہ فیصل ضلع کے سکونتی قاری محمد شفیع اور شیخ غلام حبیب، میانوالی کے محمد اشتیاق، بکھر ضلع کا بشیر حسین شاہ، ملتان کا طارق جہلم کا ابراہیم اور نارووال کا رہائشی مشتبہ شدت پسند قاری دین محمد ثاقب اپنے اپنے سکونتی علاقوں سے غائب ہیں۔

ذرائع کے مطابق سکیورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ شدت پسند اپنی مرکزی قیادت کے پاس ’’مشن‘‘ کی ہدایات لینے پہنچ گئے ہیں اور محرم کے دوران کوئی بڑا واقعہ یا بہت سے واقعات کا خدشہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 210576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش