0
Tuesday 13 Nov 2012 00:41

طاغوت کا راستہ روکنے کیلئے ہمیں مورچے تیار رکھنے ہونگے، سید منور حسن

طاغوت کا راستہ روکنے کیلئے ہمیں مورچے تیار رکھنے ہونگے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے اتحاد امت کانفرنس کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جید علمائے کرام آئندہ کے حوالے سے تجاویز دیں، تاکہ ان پر عملدرآمد کے بارے میں کسی واضح لائحہ عمل کا اعلان ہوسکے۔ ملی یکجہتی کونسل کسی بھی تحریک کا اعلان کرنے کے بجائے یہ معاملہ ہم خیال و دینی و مذہبی جماعتوں پر چھوڑ دیے، عوامی تحریک انہی کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ کسی ایک فورم کے بس میں نہیں ہے کہ کئی محاذوں پر کام کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد و اتفاق کی برکت سے آگاہ ہیں اور اس سے قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ووٹ تقسیم نہ ہوں، اس حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا ہوگا۔ وقت کے طاغوت کا راستہ روکنا ہے، کیونکہ طاغوت زندگی کے ہر مورچے اور محاذوں پر موجود ہے اور اس نے اہل دین سے خود کو منوایا ہے۔

سید منور حسن نے اتحاد کے حوالے سے بین السطور مولانا فضل الرحمان کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ اس بات کی نگرانی ہونی چاہیے اور موثر میکانزم ہونا چاہیے۔ زرداریوں کے ایجنڈے میں تعاون کا راستہ رکے، اس حوالے سے پوچھ گچھ بھی ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جائزہ لیے بغیر کوئی کام نتیجہ خیز نہیں ہوگا۔ زرداری اور وقت کے سیکولر کو سمجھا جائے۔ دینی قوت کو کسی اور کے پلڑے میں نہیں ڈالنا چاہیے اور جو ہم کہہ رہے ہیں اس پر عملدرآمد نہ ہو تو اس پر محاسبہ بھی ہونا چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے جا رہا ہے یہ بھی سوچنا ہے کہ جو دینی گروہ انتخابی سیاست میں حصے نہیں لیتے، ایسے گروہوں سے رابطے کا میکانزم ہونا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ منبر و محراب کو ووٹ کے استعمال کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا۔ اس سے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 211352
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش