0
Tuesday 13 Nov 2012 10:45

کنٹرول لائن پر مستقل باڑ کا منصوبہ دوبارہ شروع

کنٹرول لائن پر مستقل باڑ کا منصوبہ دوبارہ شروع
اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں آزاد کشمیر سے ملنے والی لائن آف کنٹرول پر تاربندی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق ایل او سی سے دراندازی پر مکمل پابندی لگانے کے لیے وزارت داخلہ نے ایک منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر تاربندی اور پختہ فنسنگ عمل میں لائی جائے گی۔ اس سلسلے میں فوج کے اعلی افسران اور ماہر انجینئروں کی ایک ہنگامی میٹنگ اس ہفتے نئی دلی میں طلب کی گئی ہے جسمیں اس منصوبہ کو حتمی شکل دی جائے گی اور اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ تار بندی کو برف باری اور تودے گرنے سے بھی کوئی خطرہ نہ ہو۔ 

بتایا جاتا ہے کہ مرکزی داخلہ سیکرٹری کی زیرصدارت ہونے والی اعلی سطحی میٹنگ میں انڈین میٹروکمیکل ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین بھی موجود ہونگے۔ تاکہ اوپر والے علاقوں میں برفانی طوفان اور برفانی تودوں کے بارے میں دفاعی اداروں کو بروقت اطلاع فراہم کرنے کے حوالے سے ایک نیٹ ورک قائم کیا جا سکے۔ جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے والی حد متارکہ کی کل مسافت 740 کلومیٹر میں سے 550 کلومیٹر پر بھارت نے اپنی طرف سے فینسنگ اور تاربندی کا کام مکمل کر لیا ہے۔ جبکہ برفانی تودوں کی وجہ سے 83 کلومیٹر علاقہ میں فینسنگ اور تاربندی کو نقصان پہنچا ہے۔ 

فوج کا کہنا ہے کہ پختہ فینسنگ کی وجہ سے حد متارکہ پر کئی گائوں اس کے اندر آئیں گے جس کے نتیجے میں گائوں والوں کو خدشات لاحق ہو سکتے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ فوج نے 2000ء عارضی تاربندی کی مخالفت کی تھی لیکن اس کے بعد حکومت کے فیصلے کے آگے اسے اپنے تحفظات ختم کرنے پڑے۔
خبر کا کوڈ : 211451
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش