0
Wednesday 14 Nov 2012 21:37

پاکستان کا افغانستان میں روپوش ملا فضل اللہ کی حوالگی کا پھر مطالبہ

پاکستان کا افغانستان میں روپوش ملا فضل اللہ کی حوالگی کا پھر مطالبہ
رپورٹ: ساجد حسین

پاکستان نے افغانستان میں روپوش طالبان کمانڈر ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ دہراتے  ہوئے افغان حکومت اور امریکہ سے اس سلسلے میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کی درخواست کی ہے۔ پاکستانی حکام نے گزشتہ روز اسلام آباد کے دورے پر آئے افغان اعلٰی امن کونسل کے صلاح الدین ربانی سے ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ فضل اللہ ملالہ حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ یاد رہے اس سے پہلے اکتوبر میں بھی پاکستان کے دو روزہ دورے پر آئے ہوئے امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین سے پاکستان نے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں ملوث ملا فضل اللہ جو کہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان کے صوبے کنڑ کی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان پر مسلسل حملے کر رہا ہے، کو گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کرے۔

وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے امریکی نمائندہ خصوصی کو  وزارت خارجہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران دستاویزی ثبوت فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملا فضل اللہ جو کہ ناصرف سرحد پار سے مسلسل سیکورٹی فورسز کیخلاف حملوں میں ملوث ہے بلکہ سوات میں ملالہ یوسفزئی پر ہونے والے حملے کا منصوبہ بھی اسی نے افغانستان میں بیٹھ کر تیار کیا۔ امریکی نمائندہ خصوصی کو ملالہ یوسفزئی پر حملے میں ملوث سرحد پار افغانستان سے آئے ہوئے دہشتگردوں کی تفصیل اور ثبوت فراہم کرتے ہوئے امریکی اور نیٹو افواج سے ملا فضل اللہ اور اس کے ساتھیوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان کے بارہا مطالبات کے باوجود امریکہ، نیٹو و افغان حکام ملالہ یوسفزئی کیس کے ماسٹر مائنڈ ملا فضل اللہ کی حوالگی کے حوالے سے نہ صرف خاموش ہیں بلکہ حال ہی میں امریکہ نے اس حوالے سے پاکستان سے کسی بھی تعاون سے انکار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 211649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش