0
Tuesday 20 Nov 2012 00:35
جنگ بندی کیلئے شرائط کا تعین ہم کرینگے

تحریک مزاحمت ہر قسم کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے، خالد مشعل

تحریک مزاحمت ہر قسم کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے، خالد مشعل
اسلام ٹائمز۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا ہے کہ ہم نے مزاحمت کے ذریعے نتن یاہو اور اس کی فوج کو پریشان کر دیا ہے، مقاومت کسی بھی قسم کی امکانی صورتحال سے نبٹنے کے لئے پوری طور پر تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قاہرہ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے پریس کانفرنس کی ابتداء میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف استقامت پر تحریک مزاحمت، اس کے عسکری ونگز اور ملت فلسطین کی تعریف کی۔

خالد مشعل کا کہنا تھا کہ تحریک مزاحمت فلسطین کی کامیابیوں پر فخر اور سربلندی کا احساس کر رہا ہوں اور ان عزیزوں، باالخصوص شہید احمد الجعبری جو کبھی ہمارے ساتھ تھے، کی شہادت پر غمگین ہوں۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں شہید احمد الجعبری کے کارناموں کی بھی تعریف کی۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ میں ہمارا مورال بہت بلند ہے اور غزہ میں رہنے والے تمام افراد ایک بدن میں روح کی طرح ہیں۔ خالد مشعل نے تاکید کی کہ ہم نے اپنی مزاحمت سے  دشمن کو حیران کیا ہے نہ کہ دشمن ہمیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو تحریک مزاحمت کی دفاعی قوت اور ٹھکانوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے، لیکن اسے اس میں مکمل ناکامی ہوگی۔
انہوں نے تاکید کی ہے ہم نے اپنی مزاحمت کے ذریعے نتن یاہو اور اس کی فوج کو پریشان کر دیا ہے اور ہم نے اپنے ارادے سے اپنی دفاعی قوت کا اظہار کیا ہے۔ 

فلسطینی بچوں کے قتل عام اور ان کے گھروں پر حملوں کے بارے میں خالد مشعل کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور وہ غزہ کے بچوں کا قاتل ہے۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملے کا امکان کم ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک مزاحمت ہر قسم کی امکانی صورتحال سے نبٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور قطر غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی کوئی شرط قبول نہیں کریں گے، بلکہ اپنی شرائط پر جنگ بندی قبول کریں گے۔ 

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم جنگ بندی کے مخالف نہیں ہیں، لیکن غزہ کا غیر انسانی محاصرہ ختم ہونا چاہیئے۔ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے امریکہ اور یورپ کے کئی ممالک سے جنگ بندی کروانے کی درخواست کی ہے، انکا کہنا تھا کہ یہ نتن یاہو ہے جو کہ امریکہ، یورپی یونیں، مصر اور دیگر ممالک سے جنگ بندی کی درخواست کر رہا ہے، نہ کہ تحریک مزاحمت۔ خالد مشعل کا غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملے کے نتائج کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسا کرنے کی صورت میں اسرائیل حماقت کا مظاہرہ کرے گا۔
 
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کا تاکید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر دشمن جنگ بندی چاہتا ہے تو وہ خود جنگ بندی کا اعلان کرے کیونکہ جنگ کا آغاز اس نے کیا ہے، لہذا اسے ہی جنگ کے خاتمے کا اعلان بھی کرنا چاہئے۔ لیکن جنگ بندی تحریک مزاحمت کی شرائط کے مطابق ہونی چاہئے۔ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ہم ٹنشن بڑھانا نہیں چاہتے لیکن ساتھ ہی اسرائیل کے زمینی حملے سے کسی قسم کے خوف یا وحشت میں بھی مبتلا نہیں ہیں۔ صیہونیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا  تھا کہ غزہ کی سرزمین اسرائیلی فوج کے تجربات کی جگہ نہیں ہے۔
 
انہوں نے تمام بین الاقوامی اداروں سے درخواست کی کہ وہ بچوں اور خواتین پر اسرائیل کے جارحانہ حملوں کو جنگی جرائم اعلان کریں۔ خالد مشعل کا بیں الاقوامی مسائل کے بارے میں امریکہ کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے امریکہ کے بیان سے تعجب ہوا کہ اسرائیلی کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کس کے مقابلے میں دفاع، آیا فلسطینی بچوں کے مقابلے میں دفاع؟ رفح گذرگاہ کو کھولے جانے  کے بارے میں بات کرتے ہوئے خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے بات چیت جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 213457
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش