0
Saturday 24 Nov 2012 00:15

کوئٹہ میں محرم الحرام کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات

کوئٹہ میں محرم الحرام کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سکیورٹی اداروں نے محرم الحرام کے دوران ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو مشتبہ افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ شدت پسند و شرپسند عناصر سیکورٹی انتظامیہ بالخصوص فرنٹیئر کور بلوچستان کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں اور محرم الحرم کے جلوس پر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کوئٹہ اور گردونواح میں شرپسند و شدت عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص ایف سی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ شرپسند و دہشت گرد عناصر کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں فورسز کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
 
باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ ان ممکنہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران موٹر سائیکل، رکشہ، ٹوکری، سائیکل اور کسی تھیلے کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ، آئی جی پولیس نے ضلعی پولیس سربراہان اور دیگر متعلقہ اداروں کو مشتبہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ پولیس کو مشتبہ افراد کی جانب سے مقامی پولیس کی حدود سے باہر جانے پر خصوصی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شدت پسند جلوس کے روٹس پر بھی حملہ آور ہوسکتے ہیں اور محرم کے دوران کوئی بڑا واقعہ یا بہت سے واقعات کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور کیپٹن (ر) اکبر حسین درانی نے کوئٹہ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے متعلق پیشگی اطلاعات موصول ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ کوئٹہ میں مختلف کالعدم تنظیموں کی جانب سے تھریٹس موجود ہیں۔ تاہم حکومتی سطح پر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
 
بلوچستان کانسٹیبلری، پولیس، اے ٹی ایف اور فرنٹیئر کور کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ 7 محرم الحرام سے 10 محرم الحرام تک ہائی الرٹ ہے جبکہ اس موقع پر شہر کی ہیلی کاپڑ کے زریعے فضائی نگرانی بھی شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن میں سیکیورٹی فورسز پر ہونیوالے حملے سے متعلق بھی تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اطلاعات دی گئی تھیں، محرم الحرام میں کالعدم تنظیم کی جانب سے جلوس پر حملہ سے متعلق اطلاعات ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی جمعرات کے روز سی سی پی او کے دفتر میں محرم الحرام کے لیے قائم کنٹرول روم کے معائنہ، عاشورہ محرم کے جلوس کے روٹ اور سٹی تھانہ کے دورے کے بعد اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران خطاب کیا، جس میں گذشتہ روز شہباز ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کے مختلف پہلوؤں، کوئٹہ شہر اور صوبہ بھر میں محرم الحرام کے لیے کئے گئے اقدامات اور سیکورٹی کی عمومی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
 
آئی جی پولیس، سیکرٹری داخلہ اور سی سی پی او کوئٹہ نے اجلاس کو سیکورٹی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ اس حوالے سے کئی ایک اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ جن پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائیگا۔ صوبائی وزراء میر عاصم کرد گیلو، حاجی علی مدد جتک، کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد، کمشنر کوئٹہ ڈویژن بھی اجلاس میں شریک تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران بلوچستان سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور گذشتہ روز کوئٹہ اور ملک کے دیگر شہروں میں ایک منظم سازش کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ سیکورٹی اقدامات اتنے موثر ہوں کہ دہشت گرد عناصر کو کسی کارروائی کا موقع نہ مل سکے۔ جبکہ ان عناصر اور دہشت گرد ی کی کارروائیوں کے پس پردہ لوگوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف بھرپور کارروائی کر کے ان کے حوصلے پست کر دئیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے کئے گئے سیکورٹی انتظامات کی خود نگرانی کرینگے اور انہیں لمحہ بہ لمحہ کی رپورٹ پیش کی جائے تمام متعلقہ ادارے چوکس رہتے ہوئے خود کو سماج دشمن عناصر کی جانب سے کسی بھی قسم کی کارروائی سے موثر طور پر نمٹنے اور ان کے خلاف سرعت کے ساتھ کارروائی کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رکھیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام سیکورٹی اداروں کے درمیان مکمل رابطے قائم ہیں۔ معلومات کے تبادلے کے نظام کو موثر بنایا گیا ہے اور مشترکہ طور پر تیار کئے گئے سیکورٹی پلان پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ متعلقہ ادارے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کرتے ہوئے مشاورت کرتے ہیں اور حالات و صورتحال کے مطابق سیکورٹی پلان کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشت گرد اور صوبے کے امن کے دشمن خواہ کتنے ہی ہوشیار اور طاقتور کیوں نہ ہوں قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔ تمام متعلقہ ادارے آئین و قانون کی بالادستی،حکومتی رٹ کے قیام اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ دہشت گرد اور سماج دشمن عناصر صوبے کے امن و امان کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ تاہم ہم نے بہترین حکمت عملی اور موثر اقدامات کے ذریعے ان عناصر کے مزموم مقاصد کو ناکام بنانا ہے، قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہوئے عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن کے قیام کو یقینی بنائیں۔

دہشتگردوں نے کراچی، راولپنڈی سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں‌ اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں‌۔ محرم الحرام کے موقع پر امن و امان کو قائم رکھنا حکومت اور انتظامیہ سمیت عام عوام کی بھی زمہ داری ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے کیلئے حکومت، انتظامیہ، میڈیا اور سول سوسائٹی کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے تاکہ کسی بھی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔

خبر کا کوڈ : 214438
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش