0
Wednesday 28 Nov 2012 15:06

سندھ پولیس کا گواہوں کے تحفظ کے نظام کو شعبہ تفتیش سے منسلک کرنے کا فیصلہ

سندھ پولیس کا گواہوں کے تحفظ کے نظام کو شعبہ تفتیش سے منسلک کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ پولیس نے گواہوں کے تحفظ کے نظام اور اس سے متعلقہ ضروری امور کو شعبہ تفتیش کے کورس سے منسلک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ جرائم کے واقعات کے گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں آگے لاکر پولیس کے ساتھ بھرپور مدد اور معاونت کی راہیں ہموار کی جاسکیں۔ یہ فیصلہ آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز اسپیشل برانچ، سی آئی ڈی، کراچی کرائم، ڈی آئی جیز ہیڈ کوارٹرز سندھ، سی آئی ڈی، فائنانس اور اے آئی جیز فرانزک ڈویژن، آپریشنز اور ایڈمن شریک تھے۔

آئی جی سندھ نے انتہائی اہم نوعیت کے مقدمات بشمول دہشت گردی، اغواء برائے تاوان، بھتہ، قتل، کلنگز وغیرہ کی فہرست اور ایسے تمام مقدامت کے گواہان کے تحفظ کے حوالے سے پولیس اقدامات کے لئے ایڈیشنل آئی جیز اسپیشل برانچ، سی آئی ڈی، کراچی اور کرائم پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے۔ انہوں نے کمیٹی کو ہدایات دیں کہ مقدمات کے گواہوں اور ان کے خاندان کے افراد و قریبی رشتہ داروں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا لازمی ہے تاکہ گواہان کو گرفتار ملزمان کے خوف سے نکالا جاسکے اور مقدمات کی تکمیل تک گواہوں کے گھروں پر بھی سیکورٹی اقدامات کئے جاسکیں بصورت دیگر انہیں متبادل رہائش فراہم کی جاسکیں۔

علاوہ ازیں گواہوں اور ان کے فیملی ممبران کے لئے ایسے انتظامات بھی کئے جائیں کہ ان کے روز مرہ ضروریات زندگی متاثر نہ ہوں اور نہ ہی ان کے بچوں کی تعلیم میں کوئی مشکلات پیش آئیں۔ انہوں نے گواہان کے تحفظ کے نظام کی اہمیت اور افادیت کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بدولت معاشرے میں امن و استحکام کے ساتھ ساتھ انصاف کے نظام کو بھی تقویت ملے گی۔
خبر کا کوڈ : 215721
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش