QR CodeQR Code

طوری اور بنگش قبائل کی زمینوں پر بیرونی شرپسندوں کو بسانے سے گریز کیا جائے، تحریک حسینی

30 Nov 2012 13:19

اسلام ٹائمز: پاراچنار میں تحریک حسینی نے مطالبہ کیا کہ لنڈیوان اور نری میلہ کے علاقے جو کہ خالصتاً بنگش قبائل کی جائیداد ہیں، انہیں فوری طور پر اپنے اصل مالکان کے حوالے کیا جائے، جبکہ شلوزان تنگی میں کاغذات مال کی روشنی میں تنگی منگلوں میں سے صرف مقامی رجسٹرڈ افراد کو بسایا جائے۔


 اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں طوری اور بنگش قبائل کی حق تلفیوں کو روکنے کے سلسلے میں گذشتہ روز تحریک حسینی کی مذاکراتی کونسل نے مقامی حکام سے مذاکرات کئے اور انہیں یاد دہانی کرائی کہ ہمارے ساتھ بار بار زیادتیاں کی جا رہی ہیں اور حکومت کے کان پر جونک تک نہیں رینگتی، جبکہ مخالف فریق کے ہر جائز و ناجائز مطالبے پر حکومت لبیک کہتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیواص کے باشندوں کو بھی منگلوں کی طرح امداد کے پورے چیک دیئے جائیں اور مکانات تعمیر کرانے میں بھی انکے ساتھ منگلوں کی طرح بھرپور تعاون کیا جائے۔

حکومت نے تحریک حسینی کے رہنماوں سے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ ہو تو اسے ایشو بنانے کی بجائے براہ راست حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں تو اس سے بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر تحریک حسینی کے نمائندوں نے یاد دہانی کروائی کہ اس سلسلے میں بیسیوں مرتبہ بات ہوچکی ہے لیکن حکومت ہماری کمیونٹی کو کوئی اہمیت ہی نہیں دیتی۔ مذاکراتی کونسل نے انتظامیہ کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کرائی کہ لنڈیوان اور نری میلہ جو کہ خالصتاً بنگشوں کی جائیداد ہے، اسے فوری طور پر اس کے حقیقی مالکوں کے حوالے کیا جائے، جبکہ شلوزان تنگی میں کاغذات مال کی روشنی میں تنگی منگلوں میں سے صرف مقامی رجسٹرڈ افراد کو بسایا جائے۔ جبکہ باہر کے غیر مقامی خصوصاً وزیرستان سے بھاگ کر آنے والے افراد کو بنگش اور دیگر قبائل کی زمینوں پر بسانے سے گریز کیا جائے، کیونکہ اس کے بہت خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 216474

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/216474/طوری-اور-بنگش-قبائل-کی-زمینوں-پر-بیرونی-شرپسندوں-کو-بسانے-سے-گریز-کیا-جائے-تحریک-حسینی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org