0
Friday 30 Nov 2012 14:13

دہشتگردی اور منشیات کے چیلنجز کا سامنا ہے، علماء کانفرنس کی حمایت کرتے ہیں، حنا ربانی

دہشتگردی اور منشیات کے چیلنجز کا سامنا ہے، علماء کانفرنس کی حمایت کرتے ہیں، حنا ربانی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے، جنوری میں کابل میں ہونے والی علماء کانفرنس کی پاکستان حمایت کرتا ہے۔ اسلام آباد میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے افغان ہم منصب زلمے رسول کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کی حمایت کرتا ہے، امن عمل میں پاکستان کا کردار رابطہ کار کا ہوگا۔ پاکستانی وزیر خاجہ نے بتایا کہ کچھ روز قبل افغان امن کونسل کا وفد پاکستان آیا اور ان کا دورہ کامیاب رہا۔ حناربانی کھر نے بتایا کہ وہ اب تک افغانستان کا 4 مرتبہ دورہ کرچکی ہوں اور افغان وزیر خارجہ ہماری دعوت پر پاکستان آئے ہیں۔
 
حنا کھر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان گہرے روابط ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو دہشت گردی، منشیات کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس موقع پر افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنیکی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حنا ربانی کھر سے افغان امن عمل پر بات چیت ہوئی ہے، چاہتے ہیں کہ تمام طالبان کو افغانستان کے حوالے کیا جائے۔ افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ آئندہ سال جنوری میں کابل میں علماء کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہم منصب سے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ ‌نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں‌چھ ہزار فوجیوں‌ کی شہادت برداشت کر رہے ہیں‌، پاکستان پر بلاوجہ الزامات نہ لگائیں ‌جائیں‌۔ سات ہزار افغان طلباء کو سکالر شپ دے رہے ہیں‌۔ انھوں ‌نے کہا کہ افغان قیدیوں ‌کی رہائی پر بھی بات ہوئی ہے۔ افغان وزیر خارجہ زلمے رسول نے کہا کہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی۔ بیرون ملک مقیم طالبان وطن واپس آکر امن عمل کا حصہ بنیں۔ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں‌۔ انھوں ‌نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں‌۔ انھوں‌ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، علما کانفرنس جنوری 2013ء میں‌ کابل میں ‌ہوگی۔ امن عمل کے لیے مذاکرات کا تسلسل ضروری ہے، مسقبل میں‌ نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں‌۔
خبر کا کوڈ : 216486
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش