0
Saturday 1 Dec 2012 19:51

پشاور، چترالی باشندوں کا لواری ٹنل کو روزانہ کی بنیاد پر کھلا نہ رکھنے کے خلاف احتجاج

پشاور، چترالی باشندوں کا لواری ٹنل کو روزانہ کی بنیاد پر کھلا نہ رکھنے کے خلاف احتجاج
اسلام ٹائمز۔ چترالی باشندوں نے لواری ٹنل کو روزانہ کی بنیاد پر کھلا نہ رکھنے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی قیادت جماعت اسلامی خیبر پختونخواکے رہنماء اور سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی، عصمت اللہ دمیلی، محب اللہ ایڈووکیٹ اور مولانا خلیل احمد کر رہے تھے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اُٹھا رکھے تھے۔ جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ اس موقع پر مظاہرین نے مرکزی حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی خاموشی پر شدید نعرہ بازی کی، مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ہفتے میں صرف تین دن چترالی باشندوں کی آمدورفت کے لئے ناکافی ہیں، اور یہ اقدام ان کی مشکلات میں مزید اضافے کا باعث ہے۔ لہٰذا بلا تاخیر روزانہ کی بنیاد پر دن چار بجے سے رات آٹھ بجے تک لواری ٹنل کو چترالی باشندوں کی آمدورفت کے لئے کھولا جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور این ایچ اے کے غلط فیصلے کے نتیجے میں مریض، بچے، خواتین اور بوڑھے لواری ٹنل کے دونوں اطراف ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ چھ لاکھ آبادی کی مشکلات، ضروریات اور مجبوریوں کو نظرانداز کرکے عوام کش فیصلہ کیا گیا ہے۔ جو ہمیں ہرگز قابل قبول نہیں۔ اُنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حالات مزید خراب ہونے سے قبل لواری ٹنل پر روزانہ کی بنیاد پر آمدورفت کی اجازت دی جائے اور لواری ٹنل کے دونوں اطراف جگہ جگہ قائم چوکیاں ہٹاکر کسی ایک سیکورٹی فورس کو ایک ہی جگہ چیکنگ کی ذمہ داری دی جائے، بے جا لوگوں کو تنگ کرنے سے بھی گریز کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 216879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش