0
Monday 3 Dec 2012 00:12

جس طیارے میں بٹھایا گیا اسکا یورپ میں داخلہ بند ہے، یوسف تالپور

طیارے میں فنی خرابی ہوئی، آتشزدگی کی اطلاع درست نہیں، پی آئی اے
جس طیارے میں بٹھایا گیا اسکا یورپ میں داخلہ بند ہے، یوسف تالپور
اسلام ٹائمز۔ آتشزدگی سے متاثر کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز میں چیف جسٹس پاکستان، جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت وی آئی پیز بھی موجود ہیں جن میں ایم این اے یوسف تالپور، وفاقی سیکرٹری پیداوار گل محمد رند، وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو، ایم این اے شیریں ارشد، روئیداد خان اور دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ متاثرہ جہاز کے تمام مسافر لاؤنج میں بیٹھے ہیں اس صورتحال پر وفاقی سیکرٹری پیداوار گل محمد رند نے میڈیا کو بتایاکہ اس واقع پر پی آئی اے کی انتظامیہ کے افسر نے ایک جملہ بھی افسوس کا نہیں کہا، ان کا کہنا ہے کہ طیارے کے دروازے ازخود بند ہوگئے تھے جس کے بعد طیارے میں سوار مسافروں کی طبیعت خراب ہوگئی، اس موقع پر فہمیدہ ریاض نے میزبان سے کہا کہ وہ انہیں پانی فراہم کردیں وہ خود مسافروں کو پانی پلادیں گی لیکن صورتحال مایوس کن ہی رہی۔
 
مولا بخش چانڈیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ بدانتظامی پی آئی اے کی نااہلی ہے، ہم ایک گھنٹے تک جہاز میں ہی بیٹھے رہے، طیارے میں کئی ارکان پارلیمنٹ بھی سوار ہیں۔ ایم این اے یوسف تالپور نے کہا کہ پی آئی اے کی حالت ابتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طیارے میں بٹھایا گیا اسکا یورپ میں داخلہ بند ہے، مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی شیریں کی گھٹن کے باعث طبیعت خراب ہو گئی، انتظامیہ کا سینئر افسرموجود نہیں، کپتان نے ملاقات سے انکار کردیا، معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھاوں گا۔ انہوں نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی شیریں ارشد کی بھی گھٹن سے حالت خراب ہو گئی، پی آئی اے میں ایسے لوگ بھی کام کررہے ہیں جو بالکل کام نہیں جانتے۔ پی آئی اے میں میرٹ پر بھرتیاں ہونی چاہئیں۔ یوسف تالپور نے کہا کہ پرواز میں چیف جسٹس پاکستان بھی موجود تھے وہ حادثے کے موقع پرتحمل مزاجی سے خاموش بیٹھے رہے۔ دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طیارے کو فنی خرابی کے باعث واپس لایا گیا، طیارے کے انجن میں آگ لگنے کی اطلاع درست نہیں، کراچی سے اسلام آباد جانیوالی پرواز کو ٹیک آف سے پہلے روک لیا۔
خبر کا کوڈ : 217259
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش