0
Tuesday 4 Dec 2012 17:40

پے در پے حادثات کے بعد طلبہ کو کنٹرول کرنا ہمارے بس میں نہیں، مفتی محمد نعیم

پے در پے حادثات کے بعد طلبہ کو کنٹرول کرنا ہمارے بس میں نہیں، مفتی محمد نعیم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں مدارس اور اہل مدارس کےخلاف جاری مذموم کارروائیوں کے حوالے سے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور ان سے اپیل کی کہ سندھ کے بڑے اسٹیک ہولڈر ہونے کے ناطے اہل مدارس، طلبہ، اساتذہ اور علماء کرام کے خلاف ہونے والی مذموم کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔ مفتی محمد نعیم نے قائد ایم کیو ایم کو مختلف سطح پر مدارس کے خلاف جاری پرتشدد کارروائیوں اور گزشتہ دو ماہ سے ان مذموم کارروائیوں میں تیزی سے آگاہ کیا جس میں بانیان پاکستان کے تعمیر کردہ ملک کے معروف دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم کورنگی، جامعہ اشرف المدارس گلستان جوہر پر بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں، دہشت گردوں کے ہاتھوں جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال میں سات طلباء کی مظلومانہ شہادت، جامعہ گلشن عمر سہراب گوٹھ پر فائرنگ سے طالبعلم کے زخمی ہونے اور فائرنگ سے جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کے استاد الحدیث مولانا محمد اسماعیل کی شہادت سمیت دیگر مدارس کے ساتھ پیش آنے والے واقعات شامل ہیں۔

انہوں نے الطاف حسین کو بتایا کہ پی پی پی کی وفاقی اور صوبائی حکومت مکمل ناکام اورشہر قائد کے شہریوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، شہر میں قانون نام کی کوئی چیزنہیں، ایم کیو ایم ہمیشہ ہر ظالم کے سامنے سینہ سپر رہی ہے، ظالم کو للکارا اور مظلوم کا ساتھی بنی ہے، آپ حق پرستی کے علمبردار ہیں سندھ کے بڑے اسٹیک ہولڈر ہونے کے ناطے آج شہر قائد میں اہل مدارس، طلبہ، اساتدہ اور علماء کرام کےخلاف ہونے والے ظلم کے خلا ف آواز اٹھانا آپ کا فرض بنتا ہے۔ مفتی محمد نعیم نے مزید کہا کہ آپ کی ذاتی کوششوں سے ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم کے تحت بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی سمیت ملک بھر میں اخوت و بھائی چارے کے فروغ کی کوششیں ملک و قوم سے مخلص ہونے کی دعویدار ہر سیاسی و مذہبی جماعت کے لئے قابل تقلید مثال ہے لیکن کچھ ناعاقبت اندیش سیاسی و مذہبی جماعتیں ان کوششوں کو صرف سیاسی مفادات کی وجہ سے ناکام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

مفتی محمد نعیم نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے گفتگو میں علماء و طلبہ کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے وفاقی نمائندہ اور ذمہ دار ہونے کے ناطے صوبائی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ مدارس اور اہل مدارس کےخلاف کارروائیاں بند اور طلبہ، علماء کرام اور اساتذہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اہل مدارس پڑھنے پڑھانے والے اور پرامن لوگ ہیں، پے در پے حادثات کے بعد طلبہ کو بڑی مشکل سے اکابرین اور رہنماؤں نے کنٹرول کیا ہوا ہے، ورنہ ایک بات تو طے ہے کہ اہل مدارس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو پھر حالات کچھ بھی رخ اختیار کر سکتے ہیں جو سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہیں ہوگی، لیکن موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ہم اس طرح کے حالات کے ہرگز متحمل نہیں ہو سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 217750
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش