0
Thursday 6 Dec 2012 10:56

مولانا فضل الرحمن اور فاروق ستار کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کے مؤقف کی تائید مثبت قدم ہے، علی اوسط

مولانا فضل الرحمن اور فاروق ستار کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کے مؤقف کی تائید مثبت قدم ہے، علی اوسط
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک سندھ کے سنیئر نائب صدر اوسط علی نے مولانا فضل الرحمن اور ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جانب سے سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے مؤقف کی تائید کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ نظام میں رہتے ہوئے ریاست بچاؤ کے تصور کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکتا بلکہ انتخابی نظام سیاست کو مسترد کرکے نئے نظام کی تشکیل کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی جس کا آغاز 23 دسمبر کو ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن آمد کے موقع پر تحریک منہاج القرآن کے تحت کیا جا رہا ہے۔ اوسط علی نے کہا کہ ریاست بچانے کیلئے چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وطن کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے۔

دریں اثناء جنرل سیکرٹری کراچی ظہیر اختر نے رنچھوڑ لائن میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں رائج انتخابی نظام بدلے بغیر الیکشن کرانے کی کوشش کی گئی تو ملک برباد ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ مینار پاکستان سے شروع ہونے والی جدوجہد میں نتیجہ خیزی کی ضمانت ہے اس تحریک میں اہلیان کراچی اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے۔ ظہیر اختر نے واضح کیا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری روایتی سیاست دان نہیں دانش و فکر کی علامت ہیں ان کی شخصیت نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہے۔ نگران کراچی نعیم انصاری نے کہا کہ روائتی الیکشن سے مفاد پرستی کی کشش ختم کئے بغیر عوام کے حقوق کا تحفظ ممکن نہیں۔
خبر کا کوڈ : 218331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش