0
Friday 7 Dec 2012 00:10

16دسمبر کو مال روڈ سے واہگہ بارڈر تک تاریخی دفاع پاکستان مارچ کریں گے، حافظ سعید

16دسمبر کو مال روڈ سے واہگہ بارڈر تک تاریخی دفاع پاکستان مارچ کریں گے، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیس سال قبل بابری مسجد شہید کرنے والے ہندو انتہا پسند بھارت میں اب بھی نہتے مسلمانوں کا قتل عام اور مساجدو مدارس کوشہیدکر رہے ہیں۔ حیدر آباد کے تاریخی چار مینار سےمتصل مندر کی تعمیر کی کوششیں بھی ہندومسلم فسادات بھڑکانے کی کوششوں کا حصہ ہیں، بیس سال بعد بھی بابری مسجد کی شہادت کے مجرموں کو آج تک سزا نہ ملنے سے بھارت کے نام نہاد سیکولرازم کا چہرہ ایک بار پھردنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے16دسمبر کومال روڈ سے واہگہ بارڈر تک تاریخی دفاع پاکستان مارچ کریں گے، لاکھوں مسلمانوں کا قاتل بھارت کسی صورت پاکستانیوں کیلئے پسندیدہ نہیں ہو سکتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعةالدعوة کے زیر اہتمام جامعہ نمرہ ٹمبرمارکیٹ وہاڑی روڈ ملتان میں جماعة الدعوة ضلع ملتان، لودھراں اور خانیوال کے ذمہ داران وکارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
اس موقع پرجماعة الدعوة کے مرکزی رہنما نصرجاوید، امیرجنوبی پنجاب پروفیسرعطاء اللہ غلزئی، ضلعی امیرجماعة الدعوة ملتان میاں سہیل احمد، جماعة الدعوة ضلع خانیوال کے امیرسیف اللہ، جماعة الدعوة لودھراں کے ضلعی امیررانا نصراللہ ودیگرموجود تھے، حافظ محمدسعیدنے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان و عراق میں بدترین شکست سے دوچار ہیں ان کے اس خطہ سے نکلنے کے بعددیگر خطوں اور ملکوں بالخصوص پاکستان میں بہت بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔ بین الاقوامی قوتیں جن کےذریعہ مسلم ملکوں میں اپنے باطل نظام و ڈھانچے چلا رہی ہیں وہ بھی کرسیوں پر براجمان نہیں رہ سکیں گے۔ کفار کی ذہنی غلامی میں مبتلا لوگ صحیح معنوں میں آزاد ہوں گے اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک امن و سکون کا گہوارہ بن سکے گا۔ 

انہوں نے کہاکہ امریکی نیو ورلڈ آرڈر بکھر رہا ہے اب دنیا میں محمدی (ص)ورلڈ آرڈر قائم ہوگا۔ کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کو بھارت و اسرائیل کی غلامی سےنجات دلانے کیلئے مسلمان متحد ہو کر کردار ادا کریں، اسلام آباد سے اسلام نافذ ہونے کے انتظار کی بجائے گھروں میں قرآن و سنت کونافذ کیا جائے۔ حافظ محمدسعید نے کہاکہ بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتا ہے لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ بھارتی تنظیمیں، ان کے خفیہ ادارے اور ان کی حکومتیں منظم منصوبہ بندی کے تحت مساجدومدارس کو شہید کرنے میں مصروف ہیں، کبھی بابری مسجدسمیت دیگر سینکڑوں مساجد کو شہید کیا جاتا ہے تو کبھی حیدرآباد کے تاریخی چار مینار جہاں پہلےکبھی مسجد اور مدرسہ ہوا کرتا تھا اس کے ساتھ مندر بنانے کی کوششیں کر کے فسادات پھیلانے کی کوششیں کی جاتی ہیں، یہ سب کچھ من موہن حکومت کی چھتری تلے کیا جارہا ہے، بھارت سرکار کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کشمیر اور بھارت میں مظلوم مسلمانوں کو ان کے حقوق ملنے تک خطہ میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔
خبر کا کوڈ : 218660
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش