0
Sunday 9 Dec 2012 07:34

ضمنی انتخابات میں دھاندلی نے 1990ء کی یاد دلادی، سپریم کورٹ، الیکشن کمیش نوٹس لیں، گورنر پنجاب

ضمنی انتخابات میں دھاندلی نے 1990ء کی یاد دلادی، سپریم کورٹ، الیکشن کمیش نوٹس لیں، گورنر پنجاب
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ سے حالیہ ضمنی انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کا از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ گورنر ہاوس لاہور میں اقبال چودھری کی قیادت میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ حالیہ ضمنی الیکشن میں جس طرح الیکشن کمیشن کے قوانین کی مبینہ طور پر دھجیاں اُڑائی گئیں ہیں اور انتخابی عمل کو جیسے آلودہ کیا گیا ہے، اس نے 1990 کی تاریخ کو دوبارہ دہرا دیا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اس متشددانہ اور دھاندلی پر مبنی انتخابی عمل کا فوری طور پر نوٹس لیں، کیونکہ آئین کی روح شفاف الیکشن پر ہی محیط ہوتی ہے۔ 

گورنر پنجاب نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پارلیمان ہی افضل ترین ادارہ ہے، باقی سب ادارے اس کے تابع ہیں۔ پارلیمان سب اداروں کی ماں کا درجہ رکھتی ہے، اس کی کوئی تضحیک نہیں کر سکتا۔ سردار لطیف کھوسسہ نے کہا کہ انہوں نے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق کوئی ایسی بات نہیں کی کہ جس سے خدانخواستہ پارلیمان یا جمہوریت کی نفی کا کوئی پہلو نکلتا ہو۔ ہماری ساری جدوجہد پارلیمان کی بالادستی اور جمہوریت کے تسلسل اور استحکام سے عبارت ہے۔ 

گورنر نے کہا کہ ملتان میں پارٹی کے ایک ضلعی اجلاس میں مجھ سے سوال کیا گیا کہ آپ نے حالیہ ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا کیوں تدارک نہیں کیا۔ میں نے اُس سیاق و سباق میں جواب دیا تھا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم میں گورنر کا کردار صرف آئینی حد تک محدود ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب صدر مملکت کو ہی نہیں مانتے اور آئے دن صدر پاکستان پر الزام تراشی اور دشنام ترازی کی جو زبان و بیان استعمال کرتے ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اگر ملک کے وزیر اعظم آتے ہیں تو پنجاب میں ان کو وہ پروٹول نہیں دیا جاتا، جن کے وہ آئینی اور قانونی طور پر حقدار ہیں، حد تو یہ ہے کہ صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کو پروٹوکول دینے کے حوالے سے کوئی ریاستی آداب ملحوظ ِ خاطر نہیں رکھے جاتے۔ 

گورنر نے کہا کہ جناب سینیٹر رضا ربانی میرے ذاتی دوست ہیں، ان کا جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے میں بڑا اہم کردار ہے۔ ہم سب جمہوریت کے استحکام اور پارلیمان کی بالادستی کے لئے مشترکہ جدوجہد کے امین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کی مضبوطی ہی ریاست اور حکومت کو بقاء اور استحکام مہیا کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر وہ وحیدہ شاہ کے ایک تھپڑ کا نوٹس لیتے ہیں تو وہ حالیہ ضمنی الیکشن میں جو کچھ ہوا ہے اس کا بھی اسی طرح فوری طور پر نوٹس لیں کیونکہ اس میں تشدد، دھونس اور دھاندلی کا جو مظاہرہ اخبارات اور کیمرے کی آنکھ نے دکھایا ہے، اس کو بھی ترجیحی بنیادوں پر اپنے نوٹس میں لائیں۔ 

گورنر نے سٹل فوٹو گرافی اور وڈیو انڈسٹری میں ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ فوٹو گرافر اورکیمرہ مین وہ لوگ ہیں جو کیمرے کی آنکھ سے معاشرے میں ہونے والی تمام صورت حال کو عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ آپ کا بھی جمہوریت کے استحکام اور آمریت کے خاتمے میں اتنا ہی کردار ہے جتنا کہ دوسرے اس کے حقدار ہیں۔ 

گورنر پنجاب نے گذشتہ روز ا یک مقامی فوٹو گرافر کے ساتھ پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کی رپورٹ فوری طور آئی جی پنجاب سے طلب کر لی ہے۔ گورنر پنجاب نے ایسوسی ایشن کے دیگر مطالبات بھی منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس پر فوری طور پر عملد رآمد کرنے کے لئے بھجوا دئیے۔
خبر کا کوڈ : 219397
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش