QR CodeQR Code

2000 کلومیٹر سے زیادہ رینج والے میزائل بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں

امریکی ڈرون (RQ170) میں موجود تمام اطلاعات حاصل کرلی ہیں، کمانڈر حاجی زادہ

11 Dec 2012 01:05

اسلام ٹائمز: ایرانی ایئر فورس کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ دشمن ہمارے بموں اور میزائلوں سے خائف نہیں ہے بلکہ وہ عاشورائی ثقافت سے خائف ہے جو ہم نے دوسروں کو بھی منتقل کر دی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایئر فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون RQ170 کے تمام کوڈز کو ڈی کوڈ کرلیا گیا ہے اور اس کے سیسٹم میں موجود تمام اطلاعات حاصل کرلی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس امریکی ڈرون کے شکار سے ایران نے اس فیلڈ میں دنیا کی جدیدترین ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق سوموار کے روز ایران کے شمال مشرقی شہر مشہد مقدس میں خواجہ نصیر الدین یونیورسٹی میں "کامیابی کا دن" کے عنوان سے ہونے والے پروگرام میں یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے امیر علی حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون RQ170 جسے گذشتہ سال ایران کے مشرقی بارڈر سے شکار کیا گیا تھا، پائلٹ کے بغیر اڑنے اور جاسوسی کرنے والا دنیا کا انتہائی جدید ترین طیارہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ریڈار سے نظر نہ آنا ہی تنہا اس کی خصوصیت نہیں ہے بلکہ اس میں انتہائی جدید ترین ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔
 
ایرانی ایئر فورس کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات سے پہلے صیہونی حکومت کے حکام امریکی صدر اوباما کے پاس گئے اور ان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں وہ کم کاری کر رہے ہیں۔ جس کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ امریکی ڈرون RQ170 ایران کے ایٹمی پروگرام کی جاسوسی پر مامور تھا، اوباما کا صیہونی حکام سے کہنا تھا کہ دیکھیں ہمیں اس کام کی کتنی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔ ایرانی کمانڈر نے وضاحت کی ہے ہم نے اس ڈورن میں موجود تمام اطلاعات حاصل کر لی ہیں، جس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہ ڈرون طیارہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں جاسوسی پر مامور نہیں تھا۔ جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مغربی ممالک ایران کے ایٹمی پروگرام کو محض ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
 
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایئر فورس کے کمانڈر نے اس سوال کے جواب میں کہ اس ڈرون کو کیسے جال میں پھنسایا گیا، کہنا تھا کہ اس سلسلے میں بعض موضوعات کے بارے میں ہم کھل کر نہیں بتا سکتے اور امریکی بھی اتنی آسانی سے نہیں سمجھ سکتے کہ اس ڈرون کو ہم نے کیسے شکار کیا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ اس ڈرون کا نیچے والا حصہ تباہ ہو چکا تھا، امیر علی حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ اس ڈرون کی باڈی اتنی نازک بنی ہوئی ہے کہ فضا میں یہ ایک لائن کی طرح نظر آتا ہے اور یہ اس کو خصوصیات میں سے ایک ہے اور اسی وجہ سے یہ ریڈار پر بھی نظر نہیں آتا۔ حاجی زادہ کا مزید کہنا تھا کہ اس ڈرون کے نیچے والے حصے میں صرف اس کے ٹائر لگے ہوئے ہیں اور چونکہ ہم نے اسکو ایک صحرائی علاقے میں اتارا تھا، اس لئے اس کے ٹائروں کو نقصان پہنچا تھا، لیکن طیارے کا نیچے والا حصہ بالکل صحیح و سالم ہے اور یہ بات امریکی بھی بخوبی جانتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ماموریت کے وقت اس ڈرون کے نیچے والے حصے سے ٹیلی سکوپ کی طرح اسکا سیسٹم باہر آتا ہے جو اپنی ماموریت انجام دینے کے بعد دوبارہ واپس اپنی اصل جگہ پر چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اگر بعض مسائل پیش نہ آئے تو اس طیارے کے مزید حصوں اور اس کے مختلف اجزاء کی تصاویر بھی شائع کی جائیں گی۔ ایرانی ایئر فورس کے کمانڈر نے بتایا کہ اس امریکی ڈرون کو شکار کرنے سے ڈرون اور شناسائی کے حوالے سے دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی ایران کے ہاتھ لگی ہے۔

کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے اس الزام کے بارے میں کہ حزب اللہ نے جو ڈرون اسرائیل کے خلاف استعمال کیا ہے وہ ایران نے اسی RQ170 کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے بنایا اور اسے حزب اللہ کے کنٹرول میں دیا ہے، کہنا تھا کہ ایوب ڈرون ایران کا بنا ہوا ہے اور اس ہم نے 2002ء میں بنایا تھا، جو اس بات کو واضح کرنے کے لئے کافی ہے کہ ہمارے پاس اس وقت سے ڈرون ٹیکنالوجی ہے۔ حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریڈار اس ڈرون کی شناسائی کی صلاحت نہیں رکھتے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ڈرون کے راستے، اہداف اور اس کی موجودگی کے اعلان سے حزب کے کچھ اور مقاصد تھے، جو انہوں نے حاصل کر لئے ہیں، حزب اللہ والے جانتے تھے کہ اس طرح اس ڈرون کی شناسائی ہو جائے گی، لیکن انہوں نے اپنے دیگر اہداف کے حصول کے لئے ایسا کیا اور انہوں نے اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کر لئے ہیں۔

کمانڈر حاجی زادہ کا کہنا تھا ملت ایران کا ایٹمی بم سالار شہیدان حضرت امام حسین علیہ السلام کے رستے کا انتخاب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن ہمارے بموں اور میزائلوں سے خائف نہیں ہے بلکہ وہ عاشورائی ثقافت سے خائف ہے جو ہم نے دوسروں کو بھی منتقل کر دی ہے۔ کمانڈر حاجی زادہ نے بتایا کہ یہ جو کہا جاتا ہے ایران نے امریکی ڈرون کو چین اور روس کی ہمکاری اور مدد سے شکار کیا ہے، اس میں حقیقت نہیں ہے۔ اور نہ ہی ان ممالک نے ہمیں یہ ٹیکنالوجی دی ہے، بلکہ اگر ان ممالک کے پاس اس طرح کی ٹیکنالوجی ہوتی تو وہ بھی اس کا استعمال کرتے، کیونکہ امریکہ دنیا بھر میں اس طرح کے طیاروں کے ذریعے جاسوسی کر رہا ہے۔

سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی کی ایئر فورس کے کمانڈر نے کہا کہ 2000 کلومیٹر سے زیادہ رینج والے میزائلوں کی ہمیں ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ہمارے اکثر اہداف اپنے علاقے میں ہی ہیں اور ہمارا دور ترین ہدف صیہونی حکومت ہے۔ انہوں نے وضاحت کی ایران کے پاس 2000 کلومیٹر سے زیادہ رینج والے میزائل بنانے کی صلاحیت ہے، لیکن ہمیں فی الحال اس کی ضرورت نہیں ہے۔

فجر5 راکٹ کے بارے میں امیر علی حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ ہماری زمینی فوج کے استعمال ہے اور اس کی رینج 75 کلومیٹر ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ بات مسلم ہے کہ حزب اللہ کے پاس جو امکانات اور ٹیکنالوجی ہے وہ اپنی جدیدیت اور پیچیدگی کی بدولت فلسطینیوں کی نسبت ہزاروں گنا زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض رکاوٹوں کی وجہ سے ہم غزہ کی زیادہ مدد نہیں کر سکے، لیکن حزب اللہ اور خود ایران کی صورتحال اس حوالے سے بالکل مختلف ہے۔


خبر کا کوڈ: 220048

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/220048/امریکی-ڈرون-rq170-میں-موجود-تمام-اطلاعات-حاصل-کرلی-ہیں-کمانڈر-حاجی-زادہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org