0
Wednesday 12 Dec 2012 11:13

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد نہ ہوا تو توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرینگے، محمد حسین محنتی

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد نہ ہوا تو توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرینگے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ا نتخابی عمل متحدہ کے ہاتھوں ہائی جیک ہے، جعلی انتخابی فہرستوں، پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے اور انتخابی عملے کو یرغمال بناکر جعلی مینڈیٹ حاصل کرکے کراچی کے عوام کا نمائندہ ہونے کا دعوی کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دے کر ٹھپہ مافیا کے عزائم کو خاک میں ملا دیا، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد نہ ہوا تو توہین عدالت کا مقدمہ لے کر ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر جسٹس (ر) رشید اے رضوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امراء برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، ڈاکٹر عبدالواسع شاکر، حافظ نعیم الرحمن، نصراللہ خان شجیع، ڈپٹی سیکریٹری مسلم پرویز، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے انتخابی فہرستوں میں ہونے والی بے قاعدگی و بے ضابطگی کے حوالے سے جماعت اسلامی کی جانب سے دائر کئے جانے والے مقدمے کے کیس کو کامیابی سے لڑنے پر انہیں مبارک باد پیش کی اور کہا کہ رشید اے رضوی نے اپنی ذہانت، محنت اور اللہ کی مدد سے کراچی کے شہریوں کے حقوق کا مقدمہ کامیابی سے لڑا اور شہریوں کو رائے دہی کا حق دلایا۔ رشید اے رضوی نے کہا کہ وکلاء کا کام ہی عوام کو انصاف فراہم کرانا ہے، ہم نے اپنا فرض پورا کیا ہے، وکلاء برادری امن و امان کے قیام اور شہریوں کو حقوق دلانے کی جدوجہد جاری رکھے گی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محمد حسین محنتی نے کہا کہ گزشتہ پچیس سالوں سے پورا انتخابی عمل متحدہ کے ہاتھوں ہائی جیک ہے، جعلی انتخابی فہرستوں، پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے اور انتخابی عملے کو یرغمال بناکر جعلی مینڈیٹ حاصل کرکے کراچی کے عوام کا نمائندہ ہونے کا دعوی کیا جاتا ہے، کراچی میں ایک بار پھر انتخابی عمل کو ہائی جیک کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر انتخابی فہرستوں میں بے قاعدگی کی گئی تھی، جس کی نشاندہی جماعت اسلامی نے ہر سطح پر کی۔ صوبائی الیکشن کمشنر اور چیف الیکشن کمشنر کو ہم نے تمام صورتحال سے صرف آگاہ ہی نہیں کیا بلکہ بے قاعدگیوں کے دستاویزی ثبوت بھی پیش کئے مگر جب ہماری کہیں شنوائی نہیں ہوئی تب ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور کراچی کے شہریوں کے حقوق کا مقدمہ لڑا جس پر سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دے کر ٹھپہ مافیا کے عزائم کو خاک میں ملا دیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کیلئے ناگزیر ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے۔ شفاف انتخابات کا انعقاد شہر کراچی میں دہشتگردوں، بھتہ خوروں اور بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والوں کیلئے موت ثابت ہوگا، اگر سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل نہیں کی گئی تو ہم ایک بار پھر توہین عدالت کا مقدمہ لے کر عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کیلئے ناگزیر ہے کہ پولنگ ایجنٹس کو آزادانہ اپنی ذمہ داری ادا کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ حکومت پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ ایجنٹس کو تحفظ فراہم کرے اور فوج اور رینجرز کو پولنگ بوتھوں میں تعینات کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس امر کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ پرائیذئیڈنگ آفیسر پولنگ بوتھ کے اندر ہی پولنگ ایجنٹ کے سامنے نتائج کا اعلان کریں۔
خبر کا کوڈ : 220485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش