0
Monday 17 Dec 2012 21:20

پشاور آپریشن، ہلاک ہونیوالے دہشتگرد کی کمر پر بنے ٹیٹو نے کئی سوالات اٹھا دیئے

پشاور آپریشن، ہلاک ہونیوالے دہشتگرد کی کمر پر بنے ٹیٹو نے کئی سوالات اٹھا دیئے
اسلام ٹائمز۔ پشاور ایئر پورٹ کے قریب گزشتہ روز پاوکہ کے علاقے میں گھر میں چھپے ہوئے دہشتگردوں کو ہلاک کرنے کے بعد جب ان کی لاشوں کا معائنہ کیا گیا تو ایک غیر ملکی دہشتگرد کی پوری کمر پر بنے ہوئے شیطانی ڈھانچے اور ہاتھ نما ٹیٹو نے سیکورٹی حکام کو حیرت میں ڈال دیا، اور کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں، کہ آیا یہ دہشتگرد طالبان تھے، ازبک تھے یا پھر غیر مسلم۔ اتوار کے روز مارے جانیوالے ایک دہشتگرد کی پوری کمر پر انتہائی مہارت سے شیطانی ڈھانچے اور ایک ہاتھ کا ٹیٹو بنا ہے، ہاتھ کے بڑے بڑے نوکیلے ناخن ہیں، ٹیٹو انتہائی مہارت سے بنائے گئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب آج سی سی پی او پشاور امتیاز الطاف نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور کی جیب سے ایک خط ملا ہے۔ جس پر سیکورٹی فورسز پر حملوں کے حوالے سے تحریر موجود تھی۔ حملہ آور کے جسم پر جو ٹیٹو کا نشان تھا وہ پاکستان میں کوئی نہیں بناتا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کا تعلق رشیئن ری پبلک داغستان سے تھا اور خط پر تحریر متن سے حملہ آور کا نام مہتم معلوم ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 222109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش