QR CodeQR Code

آخرکار نیتن یاہو نے گولی چلانے کا حکم دے دیا:

مسجد اقصی کے ارد گرد شدید جھڑپیں

18 Mar 2010 12:49

اسلام ٹائمز: کچھ دنوں کی سیاسی کشمکش اور ہنگامہ آرائی کے بعد آخرکار اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دے دیا۔


آج کا دن جس کو فلسطینیوں نے "اسرائیلی جرائم کے خلاف غصے کا دن" کا نام دیا تھا بیت المقدس میں فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان معرکہ آرائی کا دن بن گیا۔ اسرائیلی فورسز نے ہر قسم کے اسلحے سے لیس ہو کر مظاہرین پر دھاوا بول دیا جسکے نتیجے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
بیت المقدس میں مقیم فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب وہاں ایک نئی یہودی عبادتگاہ "الخراب" کا افتتاح کیا گیا۔ توقع کی جاتی ہے کہ یہ جھڑپیں کرانہ باختری تک پھیل جائیں گی۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبہ کے صدر خالد مشعل نے دمشق میں ایک بیانیہ صادر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے: بیت المقدس میں الخراب نامی کنیسہ کا افتتاح مسجد اقصی کی نابودی اور صیہونیستی عبادتگاہ کی تعمیر کے معنوں میں ہے۔ خالد مشعل نے کہا کہ بیت المقدس میں اسرائیلی اقدامات آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے جس کے شعلے پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔
صیہونیست الخراب نامی کنیسے کے افتتاح کو اپنی اصلی روایات کی طرف واپسی اور بیت المقدس میں یہودیوں کی زیادہ سے زیادہ موجودگی قرار دیتے ہیں۔ کچھ شدت پسند یہودی گروہ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ اس کنیسے کا افتتاح معبد ہیکل کی تعمیر کی طرف پہلا قدم ہے۔
گذشتہ روز صبح سے ہی اسرائیلی ظلم و ستم اور جارحیت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا اور اسرائیلی فورسز کے ساتھ کئی جھڑپیں پیش آئیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے پلاسٹک کی گولیوں اور آنسو گیس کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جسکے باعث 40 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ مشرقی بیت المقدس میں بھی اسی قسم کی جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے تقریبا 3 ہزار کے لگ بھگ سیکورٹی اہلکار مسجد اقصی کے ارد گرد تعینات کر رکھے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی جوانوں نے اسرائیلی فورسز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جس سے مسجد اقصی کی انتفاضہ کی یاد تازہ ہو گئی۔ عرب چینلز نے بھی لائیو کوریج کے ذریعے اعلان کیا کہ اسرائیلی ہیلی کوپٹرز صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہوا میں چکر لگا رہے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کابینہ نے صیہونیستوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی سڑکوں پر آ جائیں تاکہ معبد سلیمان کا دفاع کیا جا سکے۔ اس حکومتی مطالبے کی وجہ سے فلسطینی مسجد اقصی کے بارے میں سنگین خطرات محسوس کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے ان صحافیوں پر بھی حملہ کیا جو ان جھڑپوں کو لائیو کوریج دے رہے تھے۔ مزاحمتی گروہوں کی دھمکی اور جھڑپوں کے پھیل جانے کے باعث اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس کے شمال میں واقع قلندیا کیمپ پر بھی حملہ کیا ہے۔ رام اللہ اور کرانہ باختری کے دوسرے شہروں میں بھی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔
خبری ذرائع نے اسی طرح رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس کے علاقے الجوز میں فلسطین اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ زائد صلاح کے معاون کمال الخطیب پر بھی حملہ کیا ہے۔ بیت المقدس میں بحرانی صورتحال کی شدت کے باعث غزہ میں طلبا نے مظاہرہ کر کے قبلہ اول کے دفاع کی خاطر بیت المقدس جانے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی طرف سے مسجد اقصی پر تازہ حملوں کے ردعمل میں حماس کے رہنما محمود الزھار نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونیستوں کے مقدر میں زوال اور نابودی کے سوا کچھ نہیں ہے کہا کہ ایک دن معبد الخراب صیہونیستوں کے سروں پر تباہ ہو جائے گا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مفتی شیخ محمد حسین نے لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصی میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں حاضر ہو کر منحوس اسرائیلی عزائم کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں صیہونیستوں کی طرف سے مزید اشتعال انگیز اقدامات کئے جائیں گے۔
اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے بھی یورپین پارلیمنٹ کے سربراہ یرزی بوزک سے اپنی ملاقات میں اسرائیل کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر کو جاری رکھنے اور بیت المقدس کی یہودی بنانے کی کوششوں کی مذمت کی۔
عرب لیگ نے بھی اسرائیلی حکومت کی طرف سے نابلس کے جنوب میں واقع مسجد سلمان فارسی کو گرانے کے فیصلے کی مذمت کی۔


خبر کا کوڈ: 22227

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/22227/مسجد-اقصی-کے-ارد-گرد-شدید-جھڑپیں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org