اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے بیت المقدس کے مشرق میں مزید 1500 گھروں کی تعمیر کی اجازت دیدی، مذکورہ متنازعہ منصوبہ پہلی بار 2010ء میں اس وقت سامنے آیا جب امریکی نائب صدر جو بائیڈن اسرائیل کے دورے پر تھے، اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایفرت اور بیچ نے بتایا کہ مشرقی یروشلم سے ملحقہ علاقے رمت شلومو میں منصوبے کے تحت 1600 گھر بنائے جانے تھے تاہم ان میں ایک ہزار کی کمی کرتے ہوئے حتمی منصوبہ 1500 گھروں کی تعمیر کا کردیا گیا ہے، مذکورہ منصوبہ اگست 2011ء سے کھٹائی میں پڑا ہوا تھا تاہم اس کو دو ہفتہ قبل دوبارہ کھول دیا گیا، منصوبے کے مطابق تعمیرات پر کئی ماہ سے سال تک کا وقت لگ سکتا ہے، رمت شلومو یروشلم کے مشرق میں اس جگہ واقع ہے جہاں عربوں کی آبادی زیادہ ہے۔