0
Wednesday 19 Dec 2012 20:30

سپریم کورٹ نے توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے پولیس کو 26 دسمبر تک کی مہلت دیدی

سپریم کورٹ نے توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے پولیس کو 26 دسمبر تک کی مہلت دیدی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق چیئرمين اوگرا توقير صادق تقرر کيس کی سماعت کی۔ جسٹس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ 82 ارب کی کرپشن کا معاملہ ہے، مرکزی ملزم گرفتار نہیں ہو رہا۔ عدالتی فیصلوں پر عمل نہ ہوا تو 80 کیا 800 ارب بھی جاسکتے ہیں، توقیر صادق کی کرپشن کے باعث آج ملک میں سی این جی کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ آئی جی موٹروے ظفر عباس لک نے کہا کہ جس گاڑی کی نیب کے تفتیشی افسر نے نشاندہی کی وہ موٹر وے پر موجود نہیں تھی اور نہ ہی اس کا کوئی ریکارڈ ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ تفتیش انہوں نے ہی کرنی ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، آئی جی موٹروے کے جملوں پر عدالت نے اظہار برہمی کیا تو انہوں نے اپنے طرز عمل پر معافی مانگ لی۔

جسٹس خواجہ نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ریٹائرڈ ہونے والے ہیں، جاتے جاتے توقیر صادق کی گرفتاری کا تحفہ دیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ پولیس اور متعلقہ ادارے دہشت گردی نہیں روک سکتے تو حکومت عوام کو سبسڈائز نرخوں پر کلاشنکوفیں دے، تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کرسکیں۔ عدالت نے پنجاب، اسلام آباد اور موٹروے پولیس کے سربراہان کو توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے مربوط کوششیں کرنے کی ہدایت اور پولیس کو گرفتاری لے لئے 26 دسمبر تک کی مہلت دی۔
خبر کا کوڈ : 222864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش