0
Friday 21 Dec 2012 20:38

دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کیخلاف یوم احتجاج

دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کیخلاف یوم احتجاج
اسلام ٹائمز۔ دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے فیصلے کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین نے حکومتی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بھارت سے دوستی و تجارت نامنظور، نامنظور، کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ، بھارت کی جو سرکار ہے مکار مکار ہے کے نعرے لگائے جاتے رہے۔ دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر لاہور کی تمام مساجد سمیت پورے ملک میں علماء کرام نے اسلام و پاکستان کیخلاف بھارت و امریکہ کی سازشوں کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا اور نماز جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔

احتجاجی مظاہروں میں المحمدیہ سٹوڈنٹس کے طلباء نے شرکت کی جبکہ متعدد مقامات پر بھارتی و امریکی پرچم بھی نذرآتش کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں میں برما (اراکان)، کشمیر و فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ جماعۃالدعوۃ کے پریس کلب کے باہر کئے جانیوالے احتجاجی مظاہرہ سے دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ، علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی، حافظ خالد ولید، قاری محمد یعقوب شیخ، پیر سیف اللہ خالد، شیخ نعیم بادشاہ، مجید غوری، عرفان مہیس، ڈاکٹر ناصر ہمدانی و دیگر نے خطاب کیا۔

جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کے بعد انڈیا اس بات سے مایوس ہو چکا ہے کہ وہ طاقت کے زور پر پاکستان کو زیر نہیں کر سکتا اس لئے وہ معاشی طور پر پاکستان کو اپاہج بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ اس حوالہ سے بھارتی لابیاں پاکستان میں بیٹھ کر کام کر رہی ہیں، جس طرح نیٹو سپلائی بحالی اور ڈرون حملوں کے خلاف پوری قوم کو اکٹھا کیا اور میدان میں لیکر نکلے اسی طرح بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیکر بڑی تحریک چلا رہے ہیں، اللہ تعالیٰ اس کو ضرور انشاء اللہ نتیجہ خیز بنائے گا۔

جمعیت اہلحدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک بھارت پاکستان کیلئے پسندیدہ نہیں ناپسندیدہ ترین ملک رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا، ہندو بنئے نے پاکستان کو ایک آزاد اور خودمختار ملک کے طور پر کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا، لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے، پورے ملک میں بھرپور تحریک چلائیں گے۔ امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے کشمیریوں کے خون پر تجارت اور بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے فیصلے واپس لینے تک بھرپور تحریک جاری رکھیں۔

تحریک آزادی جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل حافظ خالد ولید نے کہا کہ قیام پاکستان کی بنیادوں میں لاکھوں مسلمانوں کا لہو شامل ہے غیور پاکستانی قوم کشمیریوں کے خون پر بھارت سے دوستی اور تجارت کیلئے تیار نہیں۔ تحریک حرمت رسول(ص) کے سیکرٹری جنرل قاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے والے بھارت کو کسی صورت پسندیدہ ترین ملک قرار نہیں دیا جا سکتا، حکمران قوم کے جذبات کا خیال رکھیں اور پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر بھارت کے آگے پھینکنے کی سازشیں نہ کریں۔

جمعیت مشائخ عظام اہلسنت کے سربراہ پیر سیف اللہ خالد، المحمدیہ سٹوڈنٹس کے امیر انجینئر محمد حارث، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ، عوامی رکشہ یونین کے صدر مجید غوری، عرفان مہیس، ڈاکٹر ناصر ہمدانی و دیگر نے کہا کہ بھارتی ایجنٹوں کو واہگہ بارڈر کے پار جانے پر مجبور کر دیں گے، کشمیریوں کے خون پر تجارت نہیں ہونے دیں گے، قیام پاکستان سے لے کر آج تک بھارت پاکستان کیلئے پسندیدہ نہیں ناپسندیدہ ترین ملک رہا ہے ایسے دہشت گرد ملک کو کسی صورت پسندیدہ ترین ملک قرار نہیں دیا جا سکتا۔

امیر جماعۃالدعوۃ حافظ سعید نے جامع مسجد القادسیہ چوبرجی میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے دوستی کر کے تخریب کاری اور دہشت گردی کی صورت میں بہت انجام بھگت لیا، اب بھارت سے دوستی و تجارت کر کے ملک کو انڈیا کی منڈی بنانے کی کوششیں پاکستانی قوم انشاء اللہ کامیاب نہیں ہونے دے گی، حکمرانوں کی مجبوریاں ہو سکتی ہیں ہماری کوئی مجبوری نہیں ہم اللہ کے احکامات کے پابند ہیں، تین کروڑ خداؤں کے پجاری بھارت سے دوستی اور تجارتی معاہدے کرنا اسلامی شریعت کی روشنی میں جائز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے دوستانہ معاہدوں کی وکالت کرنے والے ماضی میں کہا کرتے تھے کہ اگر پاکستان نہ بنایا جاتا تو ہندو بنیا مسلمانوں کو تجارت کے میدان میں کبھی آگے نہ بڑھنے دیتا اور مسلمان اقتصادی لحاظ سے بہت کمزور رہ جاتا لیکن اب یہی لوگ بھارت و امریکہ کی خوشنودی کیلئے بھارت سے تجارت کی باتیں کر رہے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ نہ صرف خود کو بلکہ پوری قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں، کشمیر کو چھوڑ کو بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیکر اس سے تجارت نہیں کر سکتے، پاکستان کی بنیاد انڈیا سے نفرت کی بنیاد پر تھی اور یہ نفرت برقرار رہنی چاہیے، پاکستان کی بنیاد ایک نظریے اور عقیدے کی بنیاد پر ہے۔
خبر کا کوڈ : 223471
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش