0
Tuesday 31 Mar 2009 11:28

دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے طالبان سے مذاکرات سمیت کثیر جہتی حکمت عملی اپنانا ہوگی،نوازشریف

دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے طالبان سے مذاکرات سمیت کثیر جہتی حکمت عملی اپنانا ہوگی،نوازشریف
لندن (آن لائن)مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے جج بحالی کا بنیادی مطالبہ پورا کردیا ہے اب حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے آئندہ چار سال بعد ہونے والے عام انتخابات کے بعد وہ وزیراعظم منتخب ہو جائینگے برطانوی جریدے وال سٹریٹ جرنل کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی جلدی نہیں میں چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے انہوں نے کہاکہ موجودہ مسائل سے کوئی ایک جماعت تنہا عہدہ برآ نہیں ہوسکتی لہذا اسلامی انتہا پسندی عسکریت پسندی اور معاشی بحران کے خاتمے کے لیے سیاسی اتحاد کی ضرورت ہے اور اس کے لیے قومی سطح پر مسائل حل کرنا ہونگے انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر ہم کوئی سیاسی محاذ آرائی برداشت نہیں کرسکتے ایک سوال پر نواز شریف نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے جبکہ صدر بارک ا وبامہ کی انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی رہنمائوں سے رابطوں کو سراہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ان کے سابق صدر کلنٹن کے ساتھ بڑے قریبی تعلقات تھے نوازشریف نے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے لیے چیلنج ہیں اور یہ سود مند ثابت نہیں ہوں گے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کرنے والوں کومایوسی ہوئی ،کسی کو عوامی مینڈیٹ پرڈاکہ ڈالنے کی اجات نہیں دینگے، میثاق جمہوریت میرا اور بینظیربھٹو شہید کا خواب تھا ، اسے ادھورا نہیں رہنے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ پر مسلم لیگ (ن) حاصل پور کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔نوازشریف نے کہا کہ پنجاب میں منتخب حکومت کی بحالی کے بعد گورنر راج کے دور میں کئے جانے والے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کو نہ صرف ختم کیا جائے گا بلکہ ا ن کے ذمہ داروں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن)کے پاس اکثریت ہے اور ہم کسی کو عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنے یا اس پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہو ں نے کہاکہ لانگ مارچ کی کامیابی پاکستان کی فتح ہے،میثاق جمہوریت پر عملدرآمد تک جدو جہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی کے بعد اب غربت ، بے روزگاری اور مہنگائی کیخلاف اقدامات کریں گے،ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر پاکستان کی تقدیر بدلنے کیلئے تیار ہیں ، ملک کو ڈاکوئوں ، چوروں اور لٹیروں سے نجات دلائیں گے ، انصاف کی فراہمی ،آئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنانے،ہر گھر میں بجلی کی فراہمی ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے،عوام کو تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے ، ہسپتالوں میں مفت طبی سہولیات ، پاکستان کی خود مختاری کو بلندی تک پہنچانے اور پاکستان کو دنیا میں اس کا مقام دینے کیلئے ہم سب کے ساتھ مل کر چلنا ہوگا۔نوازشریف نے کہا کہ پرویز مشرف کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ہی آج پاکستان پر ڈرون حملے ہو رہے ہیں ، سرحدوں پر غیر ملکی فوج کھڑی ہے اور اپنی ہی فوج کو قوم سے لڑایا جا رہا ہے، ہماری خواہش ہے کہ تمام معاملات کو بات چیت سے حل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف نے ذاتی مفاد کیلئے منتخب عوامی حکومت پر شب خون مارا اور مارشل لاء لگانے کے علاوہ محض اپنی ذات کی خاطر ایک ایک کر کے تمام ریاستی اداروں کو دائو پر لگا دیا،مشرف نے ملک کی تقدیر بدلنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن انہوں نے ملک کو فاٹا میں خون کی ہولی کھیلنے ، خود کش حملوں ، بم دھماکوں ، عوام میں اضطراب، بے چینی اور بے سکونی کے سواء کچھ نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری تبدیلی کے ذریعے ملک کو دوبارہ قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں اور اسے ایک آزاد ریاست میں تبدیل کر کے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے خواہشمند ہیں لیکن مہنگائی ، بے روزگاری ، لا قانونیت اور غربت کا خاتمہ کر کے ہی آگے بڑھاجا سکتا ہے،اس وقت ہم سب کو مل کر قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اور یہ پالیسی میثاق جمہوریت کے مطابق ہو تو پاکستان کو تمام مسائل اور بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے۔مسلم لیگ(ن) کے قائد نے کہاکہ میثاق جمہوریت تاریخی اور بہترین دستاویز ہے،یہ میرا اور محترمہ بینظیربھٹو شہید کا خواب تھا جسے ادھورا نہیں رہنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار کی لالچ نہیں ہے بلکہ ہم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی ایسے شخص کو تسلیم نہیں کریں گے جو آئین و قانون کو پامال کرے اور ریاستی اداروں کو توڑے یہ ہمارا اٹل فیصلہ ہے اور قوم کا بھی اٹل فیصلہ ہونا چاہیے کہ آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی شخص کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میثاق جمہوریت پر عملدرآمد ہوتا ، 17 ویں ترمیم کا خاتمہ ، عدلیہ آزاد اور ادارے مضبوط ہوتے تو صوبہ سرحد سمیت پورے ملک کے تمام مسائل حل ہو چکے ہوتے۔مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ تیسری بار بھی وزیراعظم بننا چاہتے ہیں'حکومت تمام اہم مطالبات مان چکی ہے ' انتہا پسندی ملکی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے'قبائلی علاقوں پر امریکی ڈرون حملے ملکی خودمختاری کے لئے چیلنج ہیں'ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ گزشتہ روز دئیے گئے ایک امریکی اخبار کو انٹرویو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئین میں دو سے زائد مرتبہ وزیراعظم بننے پر پابندی کی شق کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ تیسری بار بھی وزیراعظم کا منصب سنبھال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اہم مطالبات مان چکی ہے اور مفاہمتی کوششوں کے آغاز کے بعد وہ حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ملکی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے جسے فوری حل کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے طالبان کے ساتھ مذاکرات سمیت کثیر الجہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کے قبائلی علاقوں پر امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ملکی خودمختاری کے لئے چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم جس طرح کے چیلنجز کا سامنا کررہی ہے اس سے کوئی بھی ایک جماعت نہیں نمٹ سکتی اور نہ ہی ملک سیاسی بحران کا متحمل ہوسکتا ہے۔ نوازشریف کا کہنا تھاکہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے میں کوئی حرج نہیں اور صدر اوباما کی ان سمیت پاکستانی رہنمائوں تک رسائی کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔
خبر کا کوڈ : 2240
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش