0
Tuesday 23 Mar 2010 12:31

کابل،حزب اسلامی کے وفد کی کرزئی سے ملاقات،قیام امن کیلئے فارمولا پیش

کابل،حزب اسلامی کے وفد کی کرزئی سے ملاقات،قیام امن کیلئے فارمولا پیش

کابل:اسلام ٹائمز-روزنامہ نوائے وقت کے مطابق گلبدین حکمت یار کی جماعت حزب اسلامی کے سینئر رہنماﺅں پر مشتمل وفد نے کابل میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی۔ملاقات میں افغانستان میں قیام امن پر بات چیت کی گئی۔بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان صدر کے ترجمان وحید قمر نے بتایا کہ وفد کی قیادت گلبدین حکمت یار کے نائب اور سابق وزیراعظم قطب الدین بلال کر رہے تھے۔حزب اسلامی کے ترجمان ہارون زرغون نے بتایا کہ حزب اسلامی کا پہلے تین رکنی وفد کابل پہنچا تھا مگر اب حکمت یار کے داماد اور حزب اسلامی کے پاکستان میں سابق ترجمان ڈاکٹر غیرت بھی وفد میں شامل ہو گئے ہیں اور بات چیت میں حزب اسلامی کی طرف سے 15 نکاتی فارمولے پر گفتگو ہو گی جس کو راہ نجات کے قومی معاہدے کا نام دیا گیا ہے اور اس فارمولے پر حزب اسلامی امریکہ سمیت دیگر ممالک سے بھی بات چیت کے لئے تیار ہے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر غیرت افغان حکومت سے بات چیت سے قبل سعودی عرب،برطانیہ اور فرانس سمیت مختلف ممالک کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔
حزب اسلامی کے وفد نے افغان حکومت کو طالبان اور حزب اسلامی کا 10 نکاتی مذاکراتی فارمولا پیش کیا ہے جس میں نیٹو اور اتحادی افواج کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اتحادی افواج کی واپسی صرف طالبان اور حزب اسلامی کا نہیں بلکہ پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران کا بھی مسئلہ ہے۔نیٹو اور اتحادی فورسز کو مذاکرات سے قبل غیر مشروط طور پر افغانستان سے نکلنا ہو گا اور بیان بازی کے بجائے عملی اقدامات سے نیک نیتی ثابت کرنا ہو گی۔تمام افغانوں کے نام بلیک لسٹ سے خارج کیے جائیں،تمام افغان جنگی اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے،مذاکرات کی جگہ کا تعین کیا جائے اور اہم ترین فریق پاکستان کو پوری طرح اعتماد میں لیا جائے۔طالبان اور حزب اسلامی کی سیاسی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے دفاتر کھولنے کی اجازت دی جائے۔مذاکرات میں افغانستان اور پاکستان کے مشترکہ مفادات کو ترجیح دی جائے اور افغانستان میں متفقہ عبوری حکومت قائم کی جائے۔انتظامی معاملات چلانے کے لئے اہل افراد پر مشتمل شوریٰ تشکیل دی جائے جو تمام اتحادیوں کے لئے قابل قبول ہو۔تمام گروپوں سے قیام امن کی ضمانت لی جائے اور شمالی اتحاد سمیت کسی بھی گروپ کو اپنی سلامتی کے حوالے سے تحفظات ہوں تو وہ حفاظت کے لئے دوست اسلامی ممالک کی فورسز سے مدد لے سکتا ہے۔
جنگ نیوز کے مطابق افغانستان میں عسکریت پسندوں سے امن مذاکرات کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں،طالبان سے خفیہ طور پر معاملات جاری رہنے کے علاوہ سابق وزیر اعظم گل بدین حکمت یار کی حزب اسلامی کے وفد نے 15 نکاتی امن منصوبے کے ساتھ افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی ہے۔صدر کرزئی کے ترجمان وحید عمر نے پیر کے روز حزب اسلامی کے وفد کی کابل میں صدر حامد کرزئی سے ہونے والی ملاقات کی تصدیق کی ہے تاہم ملاقات میں ہونے والی بات چیت کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔تنظیم کے ترجمان ہارون زرغون نے بتایا کہ وفد 15 نکاتی منصوبہ ساتھ لایا ہے۔ ترجیحی مطالبات میں غیر ملکی فوجوں کا رواں سال جولائی سے انخلاء،عبوری شوریٰ کے زیر انتظام ایک سال کے اندر اندر عام انتخابات اور پھر نئے افغان آئین کی تشکیل شامل ہیں۔مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اسلامی کے ترجمان ہارون زرغون نے بتایا کہ پانچ رکنی وفد کابل میں حکام سے ملاقات کے علاوہ طالبان نمائندوں سے بھی ملنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔افغانستان کے نائب صدر محمد قاسم فہیم نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان میں آئندہ ماہ منعقد ہونے والی قومی کانفرنس لویہ جرگہ کے انعقاد سے حکومت عسکریت پسندوں کے ساتھ امن کے قیام کی بنیاد رکھنے میں کامیاب ہو جائے گی جس کا افغان صدر مزار شریف میں جشن نوروز کی تقریب سے اپنے خطاب میں پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 22421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش