0
Saturday 29 Dec 2012 13:01

امریکی خواتین فوجیوں پر مرد افسروں کے جنسی تشدد میں اضافہ

امریکی خواتین فوجیوں پر مرد افسروں کے جنسی تشدد میں اضافہ
اسلام ٹائمز۔ امریکی فوجی خواتین اہلکار اپنے ہی ساتھی مرد اہلکاروں اور اعلٰی آفیسروں کے جنسی تشدد کا شکار ہونے لگیں، امریکی جنگی زونز میں ملٹری خواتین پر جنسی حملے معمول بن چکے ہیں۔ امریکی اخبار ”یو ایس ٹوڈے اور ہفگنٹن پوسٹ“ نے محکمہ ویٹرینز افیئر Veterans Affairs کی تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ عراق اور افغانستان میں تعینات خواتین کی مجموعی تعداد میں سے تقریباً نصف خواتین جنسی طور پر ہراساں کی گئیں، جب کہ ایک چوتھائی خواتین اہلکاروں پر جنسی حملے کیے گئے۔ محققین نے عراق اور افغان جنگی زونز میں خدمات انجام دینے والی گیارہ سو فوجی خواتین سے سوالات کیے گئے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ عصمت دری کی 22.8 فی صد رپورٹیں درج ہوئیں۔ ایک نامعلوم سروے سے بھی یہ بات سامنے آئی کہ ان جنگی زونز میں تعیناتی کے دوران 48.6 فیصد ملٹری خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ ان فوجی خواتین پر جنسی حملے اور ہراساں کرنے والے مرد اہلکار دیگر شعبوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان میں سے نصف تعداد ہائی رینک آفیسرز کی تھی۔
 
جنسی حملوں اور تشدد کے واقعات گذشتہ برس بہت زیادہ تشویش کا باعث بنے، جس پر وزیر دفاع لیون پینٹا نے ان مسائل پر تشویش کا اظہار کیا اور ستمبر میں تمام ملٹری ٹریننگ کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔ گذشتہ ہفتے پینٹاگون نے ملٹری اکیڈمیوں میں جنسی حملوں اور تشدد کے واقعات کی سالانہ رپورٹ جاری کی۔ 2012ء میں امریکی ملٹری اکیڈمیوں میں طلباء کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شرح میں 23 فی صد اضافہ ہوا۔ 2011ء میں 65 جب کہ 2012ء میں یہ شرح 80 فی صد تھی۔ اخبار نے گذشتہ رپورٹ میں کہا تھا کہ فوج میں ان حملوں کے اکثر متاثرین خاموش ہیں، فوج میں جنسی حملوں اور تشدد پر قانونی کارروائیوں کی شرح چھ فی صد سے بھی کم ہے۔
خبر کا کوڈ : 226019
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش