0
Tuesday 1 Jan 2013 10:22

سال 2012ء کے دوران طالبان کے حملوں میں ایک ہزار سے زائد افغان فوجی مارے گئے

سال 2012ء کے دوران طالبان کے حملوں میں ایک ہزار سے زائد افغان فوجی مارے گئے
اسلام ٹائمز۔ سال 2012ء کے دوران بدامنی کے شکار افغانستان میں طالبان کے سینکڑوں مسلح حملوں میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افغان فوجی مارے گئے۔ یہ تعداد کئی سال پہلے طالبان کی مسلح مزاحمت کے آغاز سے اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ واضح رہے خود افغان اہلکاروں کے حملوں میں رواں برس 60 سے زائد غیر ملکی فوجی مارے جاچکے ہیں۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد ظاہر عظیمی نے کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ اس سال کے آخری 9 ماہ کے دوران طالبان مزاحمت کاروں کے حملوں میں افغان فوج کے 906 اہلکار مارے گئے اور مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 1056 رہی۔ افغان فوجی دستے ملک کے 75 فیصد سے زائد علاقے میں سلامتی کی ذمہ داریوں کے حوالے سے اپنا قائدانہ کردار سنبھال چکے ہیں لیکن ابھی انہیں زیادہ بہتر عسکری سامان اور تربیت کی ضرورت ہے۔

دریں اثناء کابل سے آنے والی رپورٹس کے مطابق افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں بتدریج ملکی سیکیورٹی فورسز کو منتقل کی جا رہی ہیں لیکن ابھی تک موجود بین الاقوامی فوجی دستوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ اتحادی افواج میں شامل امریکہ اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک لاکھ کے قریب لڑاکا فوجیوں کا افغانستان سے انخلا 2014ء میں مکمل ہوجائے گا۔
خبر کا کوڈ : 226980
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش