0
Wednesday 2 Jan 2013 00:26

پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں بیک ڈور رابطوں میں تیزی آگئی

پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں بیک ڈور رابطوں میں تیزی آگئی
اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے 14 جنوری کو لانگ مارچ کے اعلان اور مسلم لیگ (ق) ایم کیو ایم کی جانب سے حمایت کے بعد حکمراں جماعت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ایک بار پھر بیک ڈور رابطوں میں تیزی آ گئی۔ نگران حکومتوں کے قیام اور انتخابات کی تاریخ کے تعین کیلئے دونوں جماعتوں کے اندر صلاح مشورے زور پکڑ گئے۔ دونوں جماعتوں نے عام انتخابات کی تاریخ اور نگران حکومتوں کے قیام کیلئے تمام اتحادیوں سے صلاح مشورے کے بعد حتمی فیصلہ کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس صدر آصف علی زرداری کی اسلام آباد آمد پر منعقد ہوگا جس میں نگران سیٹ اپ اور عام انتخابات پر مشاورت بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ کئی ماہ سے حکمران جماعت اور اپوزیشن میں جاری رابطوں میں ایک بار پھر تیزی آ گئی ہے۔

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان، ایم کیو ایم اور ق لیگ کی حمایت کے بعد بیک ڈور رابطوں میں اضافہ ہو گیا ہے حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ، وفاقی وزیر دفاع نوید قمر، وفاقی وزیر قانون و انصاف فاروق ایچ نائیک جبکہ اپوزیشن کی طرف سے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اسحاق ڈار اور خواجہ محمد آصف پر مشتمل رابطہ کاروں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں جماعتوں کے اراکین نے غیر جانبدار وزیراعظم اور مرکزی حکومت سمیت صوبوں میں نگران حکومتوں جو تمام سیاسی جماعتوں کو قابل قبول پر اتفاق کیا ہے۔ اراکین نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موجود دیگر جماعتوں سے نگران حکومتوں کے قیام سے متعلق رابطہ کرنے کے طریقہ کار طے کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ کمیٹی اراکین نے اتفاق کیا ہے کہ کسی بھی قیمت پر انتخابی عمل میں تاخیر یا اس میں شکوک شبہات پیدا کرنے کے نہ تو گنجائش پیدا کی جائیگی اور نہ کسی کو رکاوٹ بننے دیا جائیگا کیونکہ تبدیلی لانا عوام کا حق ہے اور پاکستان کے آئین کے تحت یہ تبدیلی صرف اور صرف انتخابات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ کسی کو بھی آئین اور قانون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ انتخابات ایک ہی دن کرانے کے حوالے سے دونوں جماعتوں کے اندر کوئی تجویز ابھی زیرغور نہیں ہے تاہم اس حوالے سے فیصلہ ہر جماعت اپنی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کرے گی اور اپنے تمام اتحادیوں کو بھی انتخابات کی حتمی تاریخ سے متعلق اعتماد میں لے گی۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی اسلام آباد آمد کے بعد پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائیگا۔ سی ای سی کے اجلاس میں نگران سیٹ اور آئندہ عام انتخابات پر مشاورت بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ذرائع نے کہا کہ وفاقی حکومت پنجاب حکومت کو ایک ہی دن ملک بھر میں انتخابات کرانے پر رضامند کر رہی ہے ۔
خبر کا کوڈ : 227240
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش