0
Friday 4 Jan 2013 09:50

سال نو کا تحفہ، گلگت میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی

سال نو کا تحفہ، گلگت میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی
اسلام ٹائمز۔ گلگت میں سرکاری ملازمین کی دسمبر کی تنخواہوں سے 5 سے 10 فیصد رقم کٹوتی کی گئی ہے اور ملازمین کے بینک اکاؤنٹس میں کٹ کی گئی رقم منتقل کی گئی ہے، کم تنخواہ اکاؤنٹ میں منتقل ہونے پر اکثر ملازمین نے بینک حکام سے جھگڑے بھی کئے جس پر بینک حکام کی جانب سے اے جی پی آر سے بھیجی جانے والی تنخواہ سلپ دکھا کر معاملات سلجھا لئے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری ملازمین کو 25 فیصد الاؤنس ادا کئے گئے تھے اس الاؤنس کی ریکوری کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اس لئے ابتدائی طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 5 سے 10 فیصد تک رقم ماہانہ کٹوتی کی جائے گی اور یہ سلسلہ 25 فیصد الاؤنس کی تمام رقم ریکور کرنے تک جاری رہے گا۔

اس سلسلے میں مختلف بینکوں کے حکام سے تنخواہوں کی رقم میں کٹوتی کو ٹیکس قرار دینے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کسی ملازم کی تنخواہ پر ٹیکس اس وقت نافذ ہوتا ہے جب اس سرکاری ملازم کی تنخواہ 4 لاکھ روپے سے زائد ہو اور گلگت بلتستان میں ایسے چند گنے چنے ملازمین ہیں جن کی تنخواہیں 4 لاکھ سے زائد ہیں۔ بینک حکام کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی جو سلپ اے جی پی آر سے موصول ہوئی ہے اس کے مطابق ہی رقم اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کو گزشتہ مہینوں میں 25 فیصد ایرئیر کے نام پر الاؤنس فراہم کیا گیا تھا۔ اعلیٰ حکام کی جانب سے مذکورہ الاؤنس کی رقم واپس ریکور کرنے کا بھی اعلان ہوا تھا۔ تاہم عملدرآمد کے بارے میں سرکاری ملازمین کو پتہ نہیں تھا کہ ان سے کس شکل میں مذکورہ الاؤنس کی رقم واپس لی جائے گی تاہم سال 2013ء کے اوائل میں ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے رقم کی کٹوتی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 227641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش