0
Saturday 5 Jan 2013 20:38

عوام کے دکھوں کا مداوا نہ ہوا تو خونی انقلاب آئے گا،فضل کریم

عوام کے دکھوں کا مداوا نہ ہوا تو خونی انقلاب آئے گا،فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنّت پاکستان، انجمن طلبائے اسلام اور نظامِ مصطفی پارٹی کے وفود سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ حقیقی جمہوریت کے لیے احتساب اور انتخاب دونوں ضروری ہیں، پاکستان میں حرام کی کمائی والے دولت مند معززین بن چکے ہیں، انتخابات ملتوی کئے بغیر انتخابی اصلاحات کی جا سکتی ہیں، ملک کو باہر سے کم اور اندر سے زیادہ خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ’’سیاست دولت کے ذریعے اور دولت سیاست کے ذریعے‘‘ کا فارمولہ چلتا ہے، سیاست خدمت عوام کا ذریعہ اور مقدس مشن ہے لیکن سیاسی تاجروں نے سیاست کو منافع بخش کاروبار بنا لیا ہے، عوام کے دکھوں کا مداوا نہ ہوا تو خونی انقلاب آئے گا، موروثی سیاست، جاگیردارانہ نظام اور وڈیرہ شاہی نے ملکی ترقی کے راستے روک رکھے ہیں، پاکستان شر اور ڈر کی لپیٹ میں ہے، انتخابات کو دھن، دھونس اور دھاندلی سے پاک کئے بغیر جمہوریت بے معنی ہے۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان میں اصولی نہیں وصولی کی سیاست عروج پر ہے، ہم قوتِ قرآن اور محبتِ رسول سے پاکستان کو عظیم بنائیں گے، کرسی اور کمیشن کی سیاست کو دفن کرنا ہو گا، الزام اور انتقام کی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے، نوٹوں اور لوٹوں کی سیاست نے ملک تباہ کر دیا ہے، بدعنوانی اور بدزبانی کے سیاسی کلچر سے چھٹکارا پائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ نظامِ انتخاب کی خامیاں دور کئے بغیر متوسط اور غریب طبقے کے اہل لوگ کبھی منتخب نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ روایتی سیاست کی بجائے عوامی سیاست کا آغاز کیا جائے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ کوئٹہ میں اہلسنّت کے عالم دین مولانا اسرار احمد حبیبی اور کراچی میں سنی تحریک کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں، قائدین تکبر نہیں، تدبر کا رویہ اختیار کریں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ جنرل مشرف کے سارے ساتھیوں کو اپنے ساتھ ملانے والے کسی اور کو جنرل مشرف کا حامی ہونے کا طعنہ نہیں دے سکتے، اصولوں کی سیاست کے دعویداروں نے بے اصولی کی سیاست شروع کر دی ہے۔

صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ نیک نام لوگوں پر مشتمل غیرجانبدار نگران حکومت کا قیام یقینی بنایا جائے اور اس مقصد کے لیے آل پارٹیز کانفرنس طلب کر کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت میں بھی اگر کرپٹ لوگ آ گئے تو ملک کو تباہی کی جانب لے جائیں گے اور رہی سہی کسر بھی نکل جائے گی۔ انہوں نے عوام سے کہا ہے کہ اپنے ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کریں اسی میں ملک اور قوم کی بقا ہے۔
خبر کا کوڈ : 228345
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش