0
Sunday 6 Jan 2013 06:17

اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی کی زندگی پر ایک نظر

اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی کی زندگی پر ایک نظر
رپورٹ: سید نوید حسین نقوی

ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی حسین احمد 1938ء میں ضلع نوشہرہ (صوبہ سرحد) کے گاؤں زیارت کاکا صاحب میں پیدا ہوئے اور اپنے دس بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد مولانا قاضی محمد عبدالرب سے حاصل کی پھر اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کے بعد پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جہانزیب کالج سیدو شریف میں بحیثیت لیکچرار تین برس تک پڑھاتے رہے۔ اس کے بعد ملازمت جاری نہ رکھ سکے اور پشاور میں اپنا کاروبار شروع کر دیا اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہنے کے بعد قاضی حسین 1970ء میں جماعت اسلامی کے رکن بنے اور 1978ء میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل بنے اور 1987ء میں جماعت اسلامی پاکستان امیر منتخب ہوئے۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے آخری سربراہ تھے۔ سید ابوالاعلٰی مودودی اور میاں طفیل محمد کے بعد قاضی حسین احمد جماعت اسلامی کے تیسرے منتخب امیر بنے۔ اور مارچ 2009ء میں امارت کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوئے۔ آپ کل چار مرتبہ امیر جماعت اسلامی منتخب ہوئے۔ قاضی حسین احمد 1985ء میں چھ سال کے لیے سینیٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے۔ 1992ء میں وہ دوبارہ سینیٹر منتخب ہوئے، تاہم انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے بعد ازاں سینٹ سے استعفٰی دے دیا۔ 2002ء کے عام انتخابات میں قاضی صاحب دو حلقوں سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

تحریک نظام مصطفٰی کے دوران گرفتاری کے علاوہ افغانستان پر امریکی حملوں اور یورپ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مبنی خاکوں پر احتجاج کے دوران انہیں گرفتار کیا گیا۔ دوران گرفتاری انہوں نے متعدد اہم مقالہ جات لکھے، جو بعد میں کتابی صورت میں شائع ہوئے۔ قاضی حسین احمد کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ قاضی صاحب کو اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ اردو، انگریزی، عربی اور فارسی پر عبور حاصل تھا۔
آپ اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی تھے، جس کی واضح دلیل ملی یکجہتی کونسل کا احیاء اور اتحاد امت کانفرنس کا انعقاد ہے۔ قاضی حسین احمد اپنی تقاریر میں اکثر اپنے اس درد کو بیان کرتے تھے اور زور دیتے تھے کہ امت مسلمہ کو درد مشترک اور قدر مشترک پر اکٹھا ہو جانا چاہیے۔ اتحاد امت کانفرنس سے اپنے خطاب کے دوران امت کو یکجا کرنے کے خواہشمند قاضی حسین احمد اپنے اس درد کو بیان کرتے کرتے نمناک ہوگئے۔ آپ نے اس کانفرنس کے دوران سرتوڑ کوشش کی کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے لئے فریقین کے درمیان اتحاد کی راہ ہموار کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 228481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش