0
Sunday 6 Jan 2013 10:26

یوم حق خوداردیت پر کشمیریوں کا جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

یوم حق خوداردیت پر کشمیریوں کا جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر و مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں سے 5 جنوری کو یوم حق خودرادیت منایا اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدہ کو پورا کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔ جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیرکے زیراہتمام حق خودارادیت کے موضوع پر کل جماعتی سیمینار میں کشمیری قائدین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو تجارت کے لیے پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ پاکستان کی قیادت میں سلامتی کونسل میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے اور بھارت کو مجبور کیا جائے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق حق خودارادیت دے۔ 

تفصیلات کےمطابق نیشنل پریس کلب میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام حق خودارایت کے موضوع پر سیمینار ہوا جس کی صدارت جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کی۔ سیمینار میں سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد، سابق وزیراعظم راجہ فاروق، کشمیر لبریشن لیگ کے صدر مجید ملک، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین خارجہ امور مولانا غلام نبی نوشہری، غلام محمد صفی، خالد ابراہیم، نائب صدر جمعیت علماء اسلام جموں و کشمیر مولانا نذیر احمد فاروقی، سیکرٹری امور خارجہ جماعت الدعوۃ حافظ عبدالرحمان مکی، عبداللہ گل اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل نے خطاب کیا۔ 

کل جماعتی سیمینار میں کشمریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے شہداء، قائدین اور حریت پسند عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اہل پاکستان اور دنیا بھر میں موجود کشمیری ان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ ایک قرارداد کے ذریعے کل جماعتی سیمینار کے شرکاء نے مسئلہ کشمیر کا حل منصفانہ اور آزادانہ رائے شماری کو قرار دیا۔ کشمیر کے مسئلے کا صرف یہی حل کشمیری عوام کی امنگوں اور پاکستانی قوم کے احساسات کی ترجمانی ہے۔ چونکہ اس مبنی برحق و صداقت کے موقف سے ہٹ کر مسئلے کے حل کا کوئی بھی فارمولا پاکستانی قوم میں انتشار اور تحریک آزادی کی حوصلہ شکنی کا باعث ہوگا۔ 

سیمینار میں ایک قرارداد کے ذریعے پاکستانی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرے اور مشرف کے چارنکاتی فارمولے اور مختلف جملہ تجاویز سے اعلان برائت کرتے ہوئے قومی موقف کا اعادہ کرے۔ نیز اس سلسلے میں پاکستان کی قومی قیادت سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے انتخابی منشوروں اور سرگرمیوں میں مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھیں۔ تمام تعلقات اور اعتماد سازی کے اقدامات کو مسئلہ کشمیر میں پیش رفت سے مشروط کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 228495
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش