0
Sunday 6 Jan 2013 23:22

جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 12 افراد ہلاک، متعدد زخمی

2012ء میں قبائلی علاقوں میں ہونیوالے ڈرون حملوں میں 41 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز
جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 12 افراد ہلاک، متعدد زخمی
اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے میں بارہ افراد مارے گئے۔ مرنے والوں میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کا کزن خودکش حملوں کا انچارج ولی محمد بھی شامل ہے۔ تحصیل سروکئی کے علاقے بابڑ غار میں امریکی جاسوس طیاروں نے رات ڈھائی بجے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ شدت پسندوں کے تین ٹھکانوں پر دس میزائل داغے گئے جن میں کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر کریم خان اور قاری عمران کے مراکز بھی شامل ہیں۔ حملوں میں بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں چھبیس سالہ ولی محمد عرف طوفان محسود بھی شامل ہے جو خودکش حملہ آوروں کی تربیت کرتا تھا اور اس ونگ کا انچارج تھا۔ علاقے میں کئی مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں کے مراکز موجود ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں ہی انگور اڈہ کے قریب تین روز پہلے ہونے والے ڈرون حملے میں کمانڈر ملا نذیر سمیت سولہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 

جبکہ دوسری جانب غیر سرکاری تنظیم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہونے والے ڈرون حملوں میں سال 2012ء میں 41 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، ملک میں ہونے والے خودکش حملے بھی 29 فیصد کم ہوئے، تاہم کراچی میں دہشت گرد کارروائیوں میں گذشتہ سال کی نسبت دو سو فیصد سے زیادہ کا اضافہ سامنے آیا۔ غیر سرکاری تنظیم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2012ء میں قبائلی علاقہ جات میں امریکی ڈرون حملے 2011ء میں 75 کے مقابلے میں پینتالیس کیے گئے جن میں تین سو چھتیس افراد لقمہ اجل بنے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں خودکش حملوں کی شرح میں انتیس فیصد کمی جبکہ فرقہ وارانہ فسادات میں اٹھائیس فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ٹارگٹ کلنگ کے 811 واقعات ریکارڈ ہوئے۔ 2012ء میں بلوچستان دہشت گردی کی کارروائیوں کا مرکز رہا جہاں 475 پرتشدد کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی 456 کارروائیاں رکارڈ کی گئیں۔ 2012ء میں کراچی ملک کا سب سے زیادہ بدامن شہر رہا جہاں دہشت گردی کی کارروائیوں میں دو سو بائیس فیصد اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 228727
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش