0
Monday 7 Jan 2013 00:29

کراچی میں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ، ہزاروں افراد کی شرکت

کراچی میں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ، ہزاروں افراد کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ نیو ایم اے جناح روڈ پر ادا کی گئی، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے نماز جنازہ کی امامت کی۔ نماز جنازہ میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں، اقلیتی برادری، علمائے کرام، وکلاء، تاجر، طلبہ، جماعت اسلامی، اسلامی جمعیت طلبہ، شباب ملی، پاسبان کے کارکنوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے قاضی حسین احمد کی قومی اور ملی خدمت پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور کہا کہ قاضی حسین احمد کے انتقال سے پاکستان میں امانت، دیانت اور شجاعت کی سیاست کا ایک باب بند ہوگیا ہے، ملک میں قیامِ امن اور اتحاد امت کے لیے ان کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔

نماز جنازہ میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر راشد نسیم، ڈپٹی سیکرٹری مولانا کاشف شیخ، مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی، متحدہ قومی موومنٹ کے عامر خان، وسیم آفتاب، جمعیت علمائے اسلام ف کے قاری عثمان، مفتی عمر صادق، پیپلز پارٹی کے ذولفقار قائم خانی، لطیف مغل، جمعیت علمائے اسلام س کے مفتی عثمان یار، نیشنل پیپلز پارٹی کے سید ضیاء عباس، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار ایڈووکیٹ، موتمر عالم اسلامی کے میر نواز خان میروت، تاجر رہنما ایچ ایم حنیف، محمود حامد، جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری نسیم صدیقی، نائب امراء برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، ڈاکٹر واسع شاکر، حافظ نعیم الرحمن، نصراللہ شجیع، سید اقبال، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، ڈائریکٹر پبلک ریلیشن سرفراز احمد، ضلعی امراء اسامہ رضی، فاروق نعمت اللہ، محمد اسلام، سینئر صحافی مقصود یوسفی، نصیر سلیمی، سابق ارکان اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، حمیداللہ ایڈووکیٹ، یونس بارائی، پروفیسر غفور احمد کے صاحبزادے طارق فوزی، شعیب اعزاز اور دیگر نے شرکت کی۔

نماز جنازہ کے موقع پر محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب گواہی دیتے ہیں کہ قاضی حسین احمد نے اپنی پوری زندگی اللہ کے دین کی سربلندی کی کوششوں میں گزاری۔ وہ اتحاد امت کے داعی تھے، متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل ان کے خوابوں کی تعبیر تھی۔ وہ ملک میں یکجہتی اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے کوشاں رہے۔ اختلافات رکھنے والے مختلف مکاتب فکر کے افراد کو انہوں نے ایک لڑی میں پرویا۔ ان کی زندگی سادگی، قناعت اور محنت سے عبارت تھی۔ وہ اتحاد و اخوت کے علمبردار رہے۔ کراچی میں امن ان کی شدید خواہش تھی، افغانستان کے جہاد میں انہوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ انہوں نے کشمیر ہو یا چیچنیا ہر جگہ مجاہدین کی پشتیبانی کی، جماعت اسلامی کو عوامی جماعت بنانے کیلئے بھی انہوں نے بے مثال کردار ادا کیا۔ نسیم صدیقی نے کہا کہ قاضی حسین احمد ملت کے قائد تھے، سوڈان ہو یا ایران قاضی حسین احمد نے ہر انقلاب کی پشتیبانی کی، انہوں نے اسلام اور جماعت اسلامی کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی تھی۔ قاضی حسین احمد ایک فرد نہیں ایک تحریک کا نام تھا۔
خبر کا کوڈ : 228744
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش