0
Monday 7 Jan 2013 11:35

امریکی وزیر دفاع کیلئے چک ہیگل کی ممکنہ نامزدگی کیخلاف اسرائیلی لابی متحرک

امریکی وزیر دفاع کیلئے چک ہیگل کی ممکنہ نامزدگی کیخلاف اسرائیلی لابی متحرک
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں متحرک اور طاقتور اسرائیلی لابی اس وقت سابق ریپبلکن سینیٹر چک ہیگل کی بطور وزیر دفاع ممکنہ نامزدگی کے خلاف بھرپور مہم چلائے ہوئے ہے، اسرائیلی لابی یہ پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ اگر چک ہیگل کو وزیر دفاع بنا دیا گیا تو اس سے نہ صرف امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں بلکہ ایران اور حماس زیادہ طاقتور ہوسکتے ہیں۔ اسرائیلی نواز امریکی سینیٹرز اور کانگریس مین صدر باراک اوباما پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ چک ہیگل کو وزیر دفاع بنانے کی غلطی بالکل نہ دہرائیں، تاہم بتایا جاتا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے ارادہ کرلیا ہے کہ وہ چک ہیگل کو وزیر دفاع نامزد کر دیں اور آئندہ ایک دو روز میں ان کی نامزدگی کا باضابطہ طور پر اعلان متوقع ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگر چک ہیگل کو وزیر دفاع بنا دیا جاتا ہے تو اس سے مسلم ممالک بالخصوص ایران، پاکستان اور فلسطین کے بارے میں امریکی پالیسی بالکل تبدیل ہو جائے گی، کیونکہ ایران اور فلسطین کی حکومتیں چک ہیگل کو بڑے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستان کے بارے میں بھی وہ نرم جذبات رکھتے ہیں۔ 

ری پبلکن سینیٹر لنڈے گراہم کا کہنا ہے کہ بہت سے ڈیموکریٹک اور ری پبلکن سینیٹرز ایران پر پابندیوں، اسرائیل کے حوالے سے خیالات اور حماس اور حزب اللہ کے حوالے سے چک ہیگل کی پالیسیوں پر شدید تحفظات رکھتے ہیں، امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز نے گراہم کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر چک ہیگل کو نامزد کیا گیا تو بہت کم ری پبلکن ان کی حمایت پر آمادہ ہونگے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی مختلف رپورٹوں کے مطابق چک ہیگل اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں پر آئے روز حملوں کے شدید مخالف ہیں اور انہوں نے گذشتہ روز یہ الزام بھی لگایام گیا کہ امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں گذشتہ دنوں ایک اسکول میں فائرنگ کرکے جن بچوں کو ہلاک کیا گیا تھا اس میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی ”موساد“ ملوث ہے۔ اس الزام کے بعد اسرائیلی حکومت نے صدر باراک اوباما سے احتجاج کیا، لیکن صدر اوباما نے ان کے احتجاج کو کوئی اہمیت نہیں دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 228812
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش