0
Thursday 1 Apr 2010 22:28

توانائی کا بحران،پاکستان کی مدد کرینگے،ترک صدر

توانائی کا بحران،پاکستان کی مدد کرینگے،ترک صدر
لاہور:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق ترک صدر عبداللہ گل نے کہا ہے کہ ان کا ملک توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بھرپور مدد کرے گا۔عبداللہ گل نے لاہور میں مصروف دن گزارا،مزار اقبال پر حاضری دی،بادشاہی مسجد دیکھی اور رائیونڈ میں وزیراعظم گیلانی اور نواز شریف سے ملاقات کی۔
لاہور میں انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ان کا ملک توانائی،ٹیکسٹائل،ہاؤسنگ،کان کنی اور زراعت کے شعبے میں پاکستان کو مدد فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور استنبول کے درمیان ہفتے میں تین براہ راست پروازیں چلائی جائیں گی۔اس موقعے پر دو ایم او یوز پر دستخط بھی کئے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ فیصل آباد کے انڈسٹریل زون میں ترک سرمایہ کاروں کو دو سو پچیس ایکڑ اراضی مفت فراہم کی جائے گی۔اس سے پہلے ترکی کے صدر عبداللہ گل لاہور کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف،گورنر سلمان تاثیر،صوبائی وزراء اور سرکاری حکام نے ان کا استقبال کیا۔ایئرپورٹ سے معزز مہمان کو مزار اقبال لے جایا گیا،جہاں انہوں نے پھولوں کی چادر چڑھا کر شاعر مشرق کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کے بعد ترک صدر نے بادشاہی مسجد کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور مسجد میں رکھے گئے تاریخی نوادرات دیکھے۔ترک صدر کے استقبال کے لئے ایئر پورٹ سے بادشاہی مسجد تک سڑک کو پھولوں، جھنڈیوں،بینرز،ہورڈنگز اور برقی قمقموں سے سجایا گیا۔مال اور دیگر گزرگاہوں کے اطراف شہریوں کی بڑی تعداد پاکستان اور ترکی کے پرچم تھامے معزز مہمان کے پرتپاک خیرمقدم کیلئے موجود تھی۔ 
جنگ نیوز کے مطابق پاکستان نے ترکی پر دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدہ کرنے اور پاکستانی ائیرکنڈیشنرز،ریفریجریٹرز پر عائد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ختم کرنے پر زور دیا ہے۔جنوری2004 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دورہ ترکی میں دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کے فریم ورک پر اتفاق ہوا تھا۔پاکستانی وزارت تجارت اس معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کیلئے کام کر رہی ہے جب کہ ترکی کی جانب سے اس پر سست روی سے کام جاری ہے کیونکہ ترکی میں 80 فیصد ٹیرف یورپی یونین کے کسٹم یونین کے تحت ہے جب کہ بقیہ 20 فی صد ٹیرف پر حساس سیاسی معاملہ ہونے کی بنا پر ترکی زیادہ رعایت دینے پر رضامند نہیں ہے۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان باہمی تجارت مالی سال 2004 سے2009 کے دوران 79 فیصد اضافے کے ساتھ 53 کروڑ 15 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے جس میں پاکستان سے درآمد کے مقابلے میں زیادہ برآمدات کی گئی ہیں۔



خبر کا کوڈ : 22913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش