0
Wednesday 9 Jan 2013 14:57

قاضی حسین احمد کی وفات پر ملکی و غیرملکی رہنمائوں کی تعزیت

قاضی حسین احمد کی وفات پر ملکی و غیرملکی رہنمائوں کی تعزیت
رپورٹ: سید محمد ثقلین

اسلام ٹائمز۔ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد کے انتقال پر اندرون و بیرون ملک سے آنے والے تعزیتی پیغامات کا تانتا بندھا ہوا ہے اور اندرون و بیرون ملک ان کی غائبانہ نمازجنازہ بھی ادا کی جا رہی ہے۔ ترک وزیراعظم طیب اردگان نے قاضی حسین احمد کی وفات کو پوری امت مسلمہ کے لیے صدمے کا باعث قرار دیا اور کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ان کی خدمات اور پاک ترک دوستی مضبوط کرنے کے لیے ان کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، قائم مقام ترک سفیر سلیمان سوہا نے منصورہ میں سید منور حسن کو ترک وزیراعظم کا تعزیتی خط پہنچایا۔ مرشد عام اخوان المسلمون ڈاکٹر محمد بدیع، حماس کے سربراہ خالد مشعل، عالمی یونین برائے مسلم اسکالرز کے سربراہ علامہ یوسف قرضاوی، فلسطین کے صدر محمود عباس، سوڈان کے صدر محمد حسن البشیر، نائب صدر علی عثمان، ایران سے آیت اللہ محسن الاراکی، مالدیپ کے وزیر مذہبی امور محمد دیدی، اخوان المسلمون اردن کے سربراہ ڈاکٹر صمام سعید، امیر جماعت اسلامی ہند مولانا جلال الدین عمری، نائب امیر مولانا محمد جعفر، جمعیت الاصلاح کویت کے سربراہ حمودالروی، جماعت اسلامی سری لنکا کے امیر رشید حج الاکبر، یونین برائے یورپی مسلم تنظیمات شکیب بن مخلوف، یورپی مسلم کونسل کے صدر میاں عبدالحق، سیکرٹری جنرل میاں وقاص وحید، تحریک نہضت تاجکستان کے سربراہ ایم این اے محی الدین کبیری، ایشئن فیڈریشن آف مسلم یوتھ کے سربراہ واتو ابو بکر چک، ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ کے سربراہ ڈاکٹر صالح الوھیبی، موریطانیہ کے مشہور فقیہ مفتی اعظم علامہ الحسن الدادو کے علاوہ مصر سے اسلامی تحریکات کے سربراہان، سیاسی زعمائ اور علمائے کرام نے قاضی حسین احمد مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کی دعا کی ہے۔
 
امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن سے ٹیلی فون، ای میلز اور خطوط کے ذریعے قومی و عالمی شخصیات اظہار تعزیت کر رہی ہیں۔ اس موقع پر ملکی و غیر ملکی رہنمائوں نے قاضی حسین احمد کی قومی خدمات اور اتحاد امت کے لیے ان کے شاندار کردار کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ قاضی حسین احمد کا انتقال صرف جماعت اسلامی اور ان کے پسماندگان کے لیے ہی صدمے کا باعث نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم اور ملت اسلامیہ کے لیے ایک سانحہ ہے۔ قاضی حسین احمد جیسے لوگ کسی بھی قوم کا سرمایہ افتخار اور اللہ کی طرف سے خصوصی انعام ہوتے ہیں۔ انہوں نے قاضی حسین احمد کے لیے مغفرت اور جماعت اسلامی کے کارکنوں اور قاضی حسین احمد کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
 
پاکستان سے ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی، علامہ سید ساجد علی نقوی اور صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے سید منور حسن کو فون کر کے قاضی حسین احمد کی رحلت پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا اور ان کی ملت اسلامیہ کے لیے بیش بہا خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری مالیات علامہ محمد امین شہیدی اور سابق سینیٹر علامہ سید جواد ہادی نے ایک وفد کے ساتھ قاضی حسین احمد کے بیٹے آصف لقمان قاضی سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور قاضی حسین احمد کی وفات پر تعزیت پیش کی۔
 
سید منور حسن سے خطوط اور ای میلز کے ذریعے بھی قاضی حسین احمد کی وفات پر اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی عرب سے محمد اشرف، نیپال کے معروف سکالر اور جامعة الاصلاح الاسلامیہ کے ناظم محمد الیاس فلاحی، متحدہ عرب امارات سے منیر احمد خلیلی، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے ترجمان نصرت علی شہانی اور چیئرمین ادارہ سخن و ادب پاکستان سید سہیل عابدی نے بھی قاضی حسین احمد کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی، ریلوے پریم یونین کے مرکزی صدر حافظ سلمان بٹ، سینئر نائب صدر شیخ محمد انور، الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن، سیکرٹری جنرل عبدالشکور احمد، پنجاب کے صدر رائو ظفر اقبال، کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین خان، شباب ملی پاکستان کے مرکزی صدر عتیق الرحمن، سیکرٹری جنرل قیصر شریف، اسلامک لائرز موومنٹ پاکستان کے صدر چوہدری خالد فاروق، لاہور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری ذوالفقار ایڈووکیٹ، بیرسٹر اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ، ثریا عظیم وقف ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر فیض الباری، منصورہ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد افضل، تنظیم اساتذہ پاکستان کے صدر میاں محمد اکرم نے بھی قاضی حسین احمد کے انتقال پر گہرے افسوس اور ان کے لواحقین اور جماعت اسلامی کے قائدین و کارکنان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
 
انہوں نے کہاکہ قاضی حسین احمد کی ملک و قوم اور امت مسلمہ کے لیے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ دریں اثنا مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں پاکستانیوں نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ اس کے علاوہ پانچوں براعظموں میں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ برطانیہ کے پانچ شہروں میں قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ اد ا کی گئی۔ منگل کے روز ترکی کی تاریخی جامع مسجد فاتح میں بعد نماز عصر قاضی حسین احمد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گی۔ ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی قاضی حسین احمدکی غائبانہ نماز جنازہ اد اکیے جا رہے ہیں۔ 
(بشکریہ ادارہ منصورہ لاہور)
خبر کا کوڈ : 229436
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش