0
Friday 11 Jan 2013 19:24

سانحہ کوئٹہ کیخلاف آئی ایس او اور مجلس وحدت کا لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج مظاہرہ

سانحہ کوئٹہ کیخلاف آئی ایس او اور مجلس وحدت کا لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بدترین واقعات کیخلاف مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مجلس وحدت اور آئی ایس او کے سینکڑوں کارکنان شریک ہوئے۔ خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ ابوذدر مہدوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کو برطرف کر کے گورنر راج نافذ کیا جائے، بلوچستان میں بلا تاخیر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں رونما ہونے والے انتہائی دل خراش سانحات سے اس وقت حکمران طبقے کے علاوہ پوری قوم کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے، بلوچستان خاص کر کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کا اصلی سبب وہاں کا انتہائی نااہل عجوبہ وزیر اعلیٰ ہے، یہ اس صوبے اور یہاں کی عوام کی انتہائی بدقسمتی یا پھر وفاقی حکومت کی جانب سے ظلم و ستم ہے کہ اس مظلوم صوبے کے مظلوم عوام پر ایک ایسے شخص کو مسلط کیا گیا ہے جسے نہ اپنا ہوش رہتا ہے اور نہ اپنے اطراف کا۔

انہوں نے علمدار روڈ اور باچاخان روڈ پر بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات طے ہے کہ کوئٹہ کی سرزمین پر گرنے والے بے گناہوں کے خون کا ہر قطرہ ایک طرف جہاں عوام کی مظلومیت کو بیان کرتا ہے وہیں پر تاریخ کے اوراق کو حکمرانوں کے ظلم و ستم سے بھی بھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر قتل عام کے باوجود چین کی نیند سونے والے وزیر اعلی کو ایک منٹ بھی اس کرسی پر بیٹھنے کا حق نہیں، اسے فوراْ ہٹا دیا جانا چاہیے، ہم افواج پاکستان اور اہم محب وطن قومی ذمہ دار اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک کے تمام ان حصوں میں فوراً آپریشن شروع کریں جہاں ملک دشمن دہشت گرد موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ملکی سرحدوں پر بھارتی افواج پاک فوج پر حملہ کرتیں ہیں اور اسی وقت بھارتی ایجنٹ کوئٹہ اور سوات میں محب وطن پاکستانی بے گناہ عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل شہداء کے تدفین کے بعد کیا جائے گا۔ مظاہرے سے آئی ایس او لاہور ڈویژن کے صدر عابد حسین نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ احتجاج اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ وزیر اعلی ٰ بلوچستان کو فی الفور معطل کیا جائے اور صوبے میں گورنر راج نافذ کیا جائے، بلوچستان میں بلاتاخیر دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن شرو ع کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ملک کے نااہل حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ذاتی مفادات بالائے طاق رکھتے ہوئے ملکی سلامتی اور بلوچستان سے وطن دشمن عناصر کا صفایا کریں بصورت دیگر وطن عزیز میں خانہ جنگی دور کی بات نہیں، پاکستان کے سیاسی جماعتوں کا شیعہ نسل کشی پر خاموشی اور دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی شیعہ قوم میں اشتعال انگیزی کا سبب بن سکتی ہے، اگر طریقہ کار یہی رہا تو پیدا ہونے والے حالات کے ذمہ دار حکومت وقت و سیاسی جماعتیں ہونگی جن کا ان ملک دشمن کالعدم دہشت گردوں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔

عابد حسین اور علامہ ابوذر مہدوی نے اپنے مطالبات میں مزید کہا کہ بلوچستان میں پاکستان کے فطری محافظ ملت تشیع پر حملہ اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوجیوں کی دخل اندازی اس بات کی غمازی ہے کہ دشمن کا اصل ٹارگٹ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے حب دار ہیں، اگر اس پر حکمران اور سیاسی جماعتیں خاموش تماشائی بنیں رہیں تو یہ ملک دشمنی اور آئین پاکستان سے خیانت کے مترادف ہو گا اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی واضح پالیسی کا اعلان کرنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 230241
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش