اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع جھنگ کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ کے خلاف ڈولی شہید ملتان روڈ، گڑھ مہا راجہ، اٹھارہ ہزاری اور جھنگ شہر میں احتجاج جاری ہے۔ شرکائے احتجاج نے اہم شاہراوں کو بند کیا ہوا ہے اور دہشت گردوں اور بلوچستان حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جاری ہے۔ شرکائے احتجاج نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے ہیں جن پر دہشت گردی اور بلوچستان حکومت مخالف نعرے درج ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ کوئٹہ بم دھماکوں کے ذمہ داران کو فi الفور گرفتار کیا جائے اور انہین قرار واقعی سزا دی جائے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت بلوچستان قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے لہذا وزیر اعلیٰ بلوچستان کو فی الفور برطرف کیا جائے اور کوئٹہ شہر کو فوج کے کنٹرول میں دے دیا جائے۔
شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا ہے کہ ریاستی اداروں اور عدلیہ کی خاموشی بہت سے سوالات کو جنم دیتی ہے اور ان کی خاموشی رضاعیت کو ظاہر کرتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ چیف جسٹس کو ایک شاہ زیب کا قتل تو یاد ہے اور وہ اس پر سوموٹو ایکشن تو لے سکتے ہیں لیکن سینکٹروں شہریوں کا قتل ان کو نظر کیوں نہیں آتا۔؟ مقررین نے کہا کہ ماضی میں شیعت کو دیوار سے لگانے والے مٹ گئے اور آج کے دور میں بھی کوشش کرنے والے مٹ جائیں گے۔ شہداء کا مقدس لہو رنگ لائے گا، پاکستان میں امن و استحکام آئے گا۔ اور یہ دہشت گرد اور ان کے آقا اپنی موت خود مر جائیں گے۔