0
Monday 5 Apr 2010 12:33

18 ویں ترمیم میں تاخیر اتفاق رائے کیلئے ہوئی،ہم نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی،صدر زرداری

18 ویں ترمیم میں تاخیر اتفاق رائے کیلئے ہوئی،ہم نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی،صدر زرداری
نوڈیرو،لاڑکانہ:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی، 18 ویں ترمیم میں تاخیر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کی گئی،18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد کوئی آمر ادارے نہیں توڑ سکے گا،موت سے نہیں ڈرتے،بھٹو کے فلسفے پر عمل کر کے نیا پاکستان بنائیں گے،عوام کو حقوق اور صوبوں کو خودمختاری دینے سے ملک مزید مضبوط ہو گا،18 ویں ترمیم پیش کر کے پیپلزپارٹی نے ایک اور وعدہ پورا کر دیا،پیپلزپارٹی وفاق کے استحکام کیلئے کوشاں ہے،آغاز حقوق بلوچستان سے پاکستان مضبوط ہو گا،خواتین کو حقوق دینا اور انہیں بااختیار بنانا ہمارے منشور میں شامل ہے،73ء کے آئین کو بحال کر کے رہیں گے،حکومت بجلی کی قلت پر قابو پانے کیلئے رینٹل پاور پروجیکٹ قائم کر رہی ہے،وسیلہ حق پروگرام جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوڈیرو میں وسیلہ حق پروگرام کی تقریب اور رینٹل پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے اپنی ماؤں،بہنوں،بیٹیوں اور آئندہ آنے والی نسلوں کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے،ان کو یہ سکھانا ہے کہ ان کا بھی اس ملک پر اتنا ہی حق ہے جتنا مردوں کا ہے۔وسیلہ حق پروگرام اس حق کی طرف ایک قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید کے نام سے شروع کیا گیا پروگرام وقت کے ساتھ آگے بڑھتا جائے گا۔اس کو عالمی بینک اور پوری دنیا نے قبول کیا ہے اور یہ آئندہ پانچ سال میں اتنی ترقی کرے گا کہ عورتیں بھی گاڑیوں کی مالک ہوں گی اور وہ اپنے خاندان کی کفالت کی ذمہ داریاں سرانجام دیں گی۔صدر نے کہا کہ اسلام نے عورتوں کو حقوق دیئے۔حضور اکرم ص کی زوجہ محترمہ تاجر تھیں،خواتین نے جنگوں میں شرکت کی،لیکن موجودہ دور میں ہم نے خواتین کو جہالت اور روایت کے باعث گھروں میں بند کر رکھا ہے۔بیٹیوں،ماؤں کو ان کا حق نہیں دے رہے۔صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ خواتین کو حقوق دینا اور انہیں بااختیار بنانا پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہے۔کچھ عرصہ قبل آئین کو آمرانہ ادوار کی ترامیم اور شقوں سے پاک کرنے کے عمل میں تاخیر پر تنقید کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو ضرور نظر آیا کہ شاید کسی کام میں دیر ہوئی،جبکہ بعض نے اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش بھی کی،مگر انہیں نہیں پتہ کہ یہ پیپلز پارٹی کی اپنی سوچ ہے،وقت کا فرق ہے،وہ وقت پیپلز پارٹی،حکومت اور پاکستان کیلئے مناسب نہیں تھا۔انہوں نے کہا 18 ویں ترمیم ایک سال پہلے منظور ہو جاتی مگر اس وقت متفقہ سوچ اور نہ اتفاق رائے پیدا ہوا تھا۔ 
رینٹل پاور پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ملک سے بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے گیس پر چلنے والے رینٹل پاور پروجیکٹ قائم کر رہی ہے اور اس ضمن میں نوڈیرو میں ایک بین الاقوامی فرم کی جانب سے قائم کیا جانے والا رینٹل پاور پروجیکٹ سندھ کے اندرونی حصوں میں بجلی کی قلت ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سابقہ حکومت میں محترمہ بینظیر بھٹو نے آئی بی پیز کے ذریعے ملک میں بجلی کی قلت پر قابو پانے کی کوشش کی تھی مگر پیپلزپارٹی اور حکومت کے مخالفین نے ان منصوبوں کے خلاف نہ صرف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا بلکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کی معزولی کے بعد ان منصوبوں کو ہی جڑ سے اکھاڑ پھینکا،جس کے نتیجے میں پانچ سو میگا واٹ بجلی کی کمی اب بڑھ کر ساڑھے چار ہزار میگاواٹ سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔تاہم پیپلزپارٹی عوام کو ریلیف دینے پر یقین رکھتی ہے اور وہ ملک سے بجلی کی قلت پر قابو پانے کیلئے گیس پر چلنے والے بجلی گھروں کی تنصیب کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قلت پر قابو پانے کیلئے بین الاقوامی اداروں اور سرمایہ کاروں کے تعاون سے بجلی گھر تعمیر کرنے کا ویژن محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا تھا اور آج وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ نجی شعبے میں بجلی گھروں کے قیام کے سوا بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے کوئی دوسرا حل موجود نہیں ہے۔خطاب کے فوراََ بعد انہوں نے رینٹل پاور پروجیکٹ کا بٹن دبا کر منصوبے کا افتتاح کیا اور بجلی گھر کے مختلف شعبوں کے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔
 
خبر کا کوڈ : 23079
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش