0
Sunday 13 Jan 2013 18:03

لاہور میں مجلس وحدت کے دھرنے میں جامعہ المنتظر کے علما کی طلباء کے ہمراہ شرکت

لاہور میں مجلس وحدت کے دھرنے میں جامعہ المنتظر کے علما کی طلباء کے ہمراہ شرکت
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کا گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا ملی اتحاد کی علامت بن گیا۔ سانحہ کوئٹہ کے خلاف اس احتجاجی دھرنے میں جہاں ملت تشیع پاکستان کی تمام تنظیموں نے خصوصی شرکت کی ہے وہاں جامعہ المنتظر سے بھی علماء کے ایک قافلہ نے علامہ مہدی حسن اور نصرت شہانی کی قیادت میں دھرنے میں شرکت کی ہے۔ جامعہ کے علماء کا قافلہ جب گورنر ہاؤس کے سامنے پہنچا تو شرکاء نے لبیک یاحسین (ع) کے فلک شگاف نعروں سے بھرپور استقبال کیا۔ اس موقع پر اسٹیج سے بھی انتہائی گرم جوشی کے ساتھ علماء کا استقبال کیا گیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری نے کہا کہ ملت تشیع کو تقسیم کرنے والے دیکھ لیں آج ہم نے اپنے باہمی اتحاد اور وحدت کا مظاہرہ کر کے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ اسٹیج سے دھرنا کے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز حسینی نے کہا کہ آج علماء، ماتمی دستے، عزادار، شیعہ فلاحی تنظیمیں، نوجوانوں کی تنظیمیں اور خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔

اس موقع پر جامعہ المنتظر کے ترجمان نصرت شہانی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع اور علماء کے درمیان کوئی گروہ بندی نہیں بلکہ ملی معاملات میں پوری قوم جسد واحد کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم ایک ہے اور ہم ایک عرصے سے دیکھ رہے تھے کہ شیعان پاکستان کو گاڑیوں سے اتار اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر شہید کیا جا رہا تھا لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی اور مجبوراً ہمیں باہر آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی قتل وغارت نہ رکی اور سانحہ کوئٹہ کے ملزم گرفتار نہ ہوئے اور کوئٹہ کو فوج کے سپرد نہ کیا گیا تو اس احتجاج کو سنبھالنا حکومت کے بس میں نہیں ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 230821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش