QR CodeQR Code

بول کے لب آزاد ہیں تیرے، ملت کے احتجاج اور شہداء کے خون نے پاکستانی میڈیا کو بولنے پر مجبور کردیا

13 Jan 2013 22:27

اسلام ٹائمز: ایکسپریس نیوز کے سینئیر اینکر پرسن طلعت حسین نے ایک سوال اٹھایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو شاہ زیب قتل تو نظر آیا مگر چھیاسی جنازے کیوں نظر نہیں آ رہے۔


اسلام ٹائمز۔ سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی دھرنوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے، ملت تشیع کے اس بھرپور احتجاج نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی میڈیا کوریج کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس وقت پاکستان کے تمام ٹی وی چینلز براہ راست کوریج کے علاوہ اسپیشل ٹرانسمیشن چلا رہے ہیں اور کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعہ اور احتجاجی دھرنے کے دل دہلا دینے والے مناظر بار بار آن ائیر کرکے ہر آنکھ کو اشکبار کرنے کے علاوہ ملت تشیع اور باالخصوص ہزارہ شیعہ کمیونٹی کی مظلومیت کو بیان کیا جا رہا ہے۔ کئی ٹی وی چینلز پر اس حوالے سے خصوصی ٹاک شوز کیے جا رہے ہیں اور حکومت کی بےحسی کو بیان کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے سینئیر اینکر پرسن طلعت حسین نے ایک سوال اٹھایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو شاہ زیب قتل تو نظر آرہا ہے مگر چھیاسی جنازے کیوں نظر نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے شاہ زیب قتل پر نوٹس لیتے ہوئے تمام انتظامیہ کو چوبیس گھنٹے کی مہلت دیکر تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا، لیکن شیعہ نسل کشی پر کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔ ڈان نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف و اینکر پرسن افتخار حسین شیرازی نے کہا کہ کوئٹہ میں 86 جنازوں کو رکھ احتجاج کا ایسا انوکھا طریقہ اپنایا گیا ہے جس نے ہر انسان کو اشکبار کر دیا ہے اور پاکستانی میڈیا کو جھنجوڑ کر رکھ ریا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ بلوچستان حکومت کے وزیراعلٰی نواب اسلم رائیسانی غیب ہیں تو اس کی کابینہ کا کوئی فرد سامنے آنے کو تیار نہیں۔ ایک صحافی کے مطابق اس کوریج کے پیچھے سوشل میڈیا کا بھی اہم رول ہے۔


خبر کا کوڈ: 230854

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/230854/بول-کے-لب-آزاد-ہیں-تیرے-ملت-احتجاج-اور-شہداء-خون-نے-پاکستانی-میڈیا-کو-بولنے-پر-مجبور-کردیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org