QR CodeQR Code

بلوچستان میں گورنر راج نافذ کرنیکا حتمی فیصلہ، اعلان کسی بھی لمحے متوقع

13 Jan 2013 23:43

اسلام ٹائمز: الطاف حسین اور چوہدری شجاعت نے بھی حکومت کی برطرفی اور گورنر راج کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت مکمل کرلی ہے اور حتمی فیصلہ کسی بھی لمحے متوقع ہے۔


اسلام ٹائمز۔ حکومت نے بلوچستان میں گورنر راج نافذ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا، قانونی پیچیدگیاں دور کرلی گئیں۔ میڈیا نیوز کے مطابق وزیراعظم آج صدر مملکت آصف علی زرداری کی خصوصی ہدایت پر کوئٹہ میں سانحہ عملدار کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنے قانونی مشیروں سے مشاورت کے بعد بلوچستان میں گورنر راج نافذ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں درپیش قانونی پیچیدگیوں کو بھی دور کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم بلوچستان میں گورنر راج نافذ کرنے کے حتمی فیصلے پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے رہے ہیں۔ واضع رہے کہ وزیراعظم کے زیر صدارت آج گورنر ہاؤس میں ایک اعلٰی سطح اجلاس ہوا، جس میں شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
 
وزیراعظم راجہ پرویز شرف کے ہمراہ ان کے سیاسی مشیر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین سمیت دیگر مشیر بھی ساتھ تھے۔ گورنر بلوچستان نے وزیر اعظم کو احتجاجی دھرنے کے متعلق بتایا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔ اجلاس میں صوبائی کابینہ سمیت پولیس اور ایف سی کے اعلٰی حکام بھی موجود تھے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں بلوچستان حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ اُدھر ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی نے کہا کہ صدر اور گورنر آئین کے مطابق گورنر راج لگانے کا اختیار نہیں رکھتے۔ صدر مملکت صرف ابتدائی دس روز کے لئے ایمرجنسی نافذ کرسکتے ہیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق بلوچستان کے مسئلے کا حل نکالنے کے لئے قانونی مشاورت جاری ہے، بلوچستان کی صورتحال پر وزیراعظم کی اتحادی جماعتوں کے رہنماوں سے مشاورت جاری ہے، قانونی مشاورت میں بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں، جس میں وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی سے استعفٰی طلب کیا جانا بھی شامل ہیں، مشاورت میں آئین کے آرٹیکل 148(3)، 234 ،232 اور 245 کے استعمال پر غور کیا جارہا ہے۔ اِس کے علاوہ بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ میں حائل آئینی پیچیدگیوں پر بھی غور جاری ہے، بلوچستان حکومت کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔ الطاف حسین اور چوہدری شجاعت نے بھی حکومت کی برطرفی اور گورنر راج کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت مکمل کرلی ہے اور حتمی فیصلہ کسی بھی لمحے متوقع ہے۔


خبر کا کوڈ: 230917

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/230917/بلوچستان-میں-گورنر-راج-نافذ-کرنیکا-حتمی-فیصلہ-اعلان-کسی-بھی-لمحے-متوقع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org