0
Monday 14 Jan 2013 07:13

پشاور میں جاری دھرنا نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ختم کردیا گیا

پشاور میں جاری دھرنا نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ختم کردیا گیا
اسلام ٹائمز۔ سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملک بھر کی طرح پشاور کی ملت تشیع نے بھی گورنر ہاوس کے باہر دیئے جانے والا تاریخی احتجاجی دھرنا مطالبات تسلیم ہونے پر نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ختم کردیا۔ 13 جنوری کی سہ پہر چار بجے شروع ہونے والا دھرنا 14 گھنٹے تک جاری ہے۔ شدید سردی کے باوجود بڑی تعداد میں خواتین، بچوں، جوانوں اور دیگر نے شرکت کی۔ دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماء علامہ سید شہنشاہ نقوی اور صوبائی صدر علامہ رمضان توقیر نے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق سنیٹر علامہ سید جواد ہادی، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اخونزادہ زاہد علی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور کے ڈویژن صدر اقتدار علی شایان، مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے سیکرٹری جنرل محمد علی کربلائی، شیعہ علماء کونسل پشاور کے ضلعی صدر مجاہد اکبر، امامیہ جرگہ خیبر پختونخوا کے رہنماء اخونزادہ مظفر علی، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے صوبائی سربراہ میجر (ر) حسنین اور یوتھ آف پارا چنار کے چیئرمین سید علی شاہ سے دیگر تنظیموں، ماتمی سنگتوں اور مقامی انجمنوں کے رہنماء و عہدیدار بھی موجود تھے۔ دھرنے کے دوران فضاء لبیک یا حسین (ع) کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ کوئٹہ یکجہتی کونسل کے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد نماز فجر ادا کرکے دھرنا ختم کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 231009
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش