0
Monday 14 Jan 2013 10:40
وفاقی حکومت نے شہریوں کی چوروں سے جان چھڑا دی

بلوچستان حکومت برطرف، صدر مملکت نے گورنر راج کی سمری پر دستخط کر دیئے

بلوچستان حکومت برطرف، صدر مملکت نے گورنر راج کی سمری پر دستخط کر دیئے
اسلام ٹائمز۔ سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کا طویل دھرنا رنگ لے آیا، صدر مملکت نے بلوچستان میں گورنر راج کیلئے وزیراعظم کی سمری پر دستخط کر دیئے، جس کے بعد صوبے میں عملی طور پر گورنر راج نافذ ہوگیا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کیلئے صدر مملکت کو سمری بھجوائی۔ صدر مملکت نے سمری پر دستخط کر دیئے ہیں، جس کے بعد بلوچستان میں عملی طور پر گورنر راج کا نفاذ ہوگیا، صوبے میں گورنر راج دو ماہ کیلئے نافذ رہے گا۔ گورنر نواب ذوالفقار مگسی بدستور گورنر کے عہدے پر تعینات رہیں گے۔

اس سے پہلے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سانحہ علمدار کے لواحقین سے ملاقات کے لئے کوئٹہ میں پنجابی امام بارگاہ پہنچے، گورنر بلوچستان اور وفاقی وزراء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم نے ہزارہ برادری کے رہنماؤں کے مطالبات سنے، جس کے بعد آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت صوبے میں گورنر راج نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہاکہ پوری قوم لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے صدر زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے تعزیت کی۔ انہوں نے ہزارہ برادری سے میتوں کی باعزت طریقے سے تدفین کرنے کی اپیل کی۔
 
وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ گورنر سانحہ کوئٹہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی ایک قومی المیہ ہے جسے مل کر شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی کو مکمل اختیارات ہوں گے۔ اس موقع پر ہزارہ برادری کے رہنما وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے پر اسرار کرتے رہے۔ وزیراعظم نے 31 جنوری سے پہلے سانحہ علمدار روڈ کے لواحقین کو امدادی رقم فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ہزارہ برادری کے خلاف تمام مقدمات ختم کرنے کا اعلان کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کی سمری پر دستخط کر دیئے ہیں۔ گورنر ذوالفقار مگسی اب صوبے کے چیف ایگزیکٹو بن گئے ہیں۔ اس سمری کے بعد امکان ہے کہ جلد نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم کی جانب سے صدر زرداری کو سمری بھیجی گئی تھی۔ اب بلوچستان میں گورنر راج قائم ہوگیا ہے۔ کوئٹہ میں 100 زائد ہزارہ اہل تشیع کے قتل عام پر  وزیراعظم نے بلوچستان حکومت برطرف کرکے گورنر راج نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے یہ اعلان علمدار روڈ پر پنجابی امام بارگاہ میں تعزیت کے موقع پر کیا۔ کوئٹہ میں بم دھماکوں سے 100سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے پر صوبائی حکومت ختم کرنا پڑگئی۔ وزیراعظم نے پنجابی امام بارگاہ جا کر لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور نواب اسلم رئیسانی کی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے صوبے میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں صدر آصف زرداری نے بلوچستان میں گورنر راج کے سمری پر دستخط کر دیئے ہیں اور اب بلوچستان میں گورنر راج عملی طور پر نافذ ہو گیا ہے۔ گورنر بلوچستان صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ اس پیشرفت کا کوئٹہ یکجہتی کونسل نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے شہریوں کی چوروں سے جان چھڑا دی۔
خبر کا کوڈ : 231026
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش