0
Thursday 17 Jan 2013 21:00

سامراج کے غلام حکمرانوں اور اتحادیوں نے ملک کو بحرانوں میں دھکیل دیا، غنویٰ بھٹو

سامراج کے غلام حکمرانوں اور اتحادیوں نے ملک کو بحرانوں میں دھکیل دیا، غنویٰ بھٹو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ سامراجی قوتوں کے غلام حکمرانوں اور ان کے اتحادیوں نے ملک کو کئی بحرانوں میں دھکیل دیا ہے اور جب وہ اپنے آقاﺅں کے مفادات اور اپنے اقتدار کو خطرہ محسوس کرتے ہیں تو فورا آئین اور جمہوریت کا سہارا لے کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کرنے کا راستہ ہموار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہو جاتے ہیں لیکن موجودہ سامراجی نظام کسی بھی صورت میں پاکستان کے عوام کیلئے قابل قبول نہیں۔ ستر کلفٹن سے جاری ہونیوالے اپنے ایک بیان میں غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ کوئی بھی نظام جمہوریت کا متبادل نہیں ہوسکتا اور جمہوری نظام میں ہر حال میں ملکی آئین کو مقدم رکھا جانا بہت ضروری ہے لیکن صرف انتخابات کے عمل سے جمہوریت مکمل نہیں ہو جاتی اور پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) ملک میں موجود زرداری اور ان کے اتحادیوں کی لوٹ کھسوٹ کو کسی بھی قیمت پر حقیقی جمہوریت تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں بلکہ حکمران طبقہ ماضی کی طرح جمہوریت کے دلفریب نعرے کے ذریعے عوام کا استحصال جاری رکھے ہوئے ہے جو عمل قابل مذمت ہے۔
 
غنویٰ بھٹو نے مزید کہا کہ ہر دور کے حکمران جب اپنے ذاتی و گروہی مفادات کے حصول کیلئے آئین میں تبدیلی کرتے ہیں تو اس وقت ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہوتا لیکن جب عوام کے مفادات کیلئے انہیں آئین میں ترمیم کرنی پڑے تو اس وقت انہیں آئین پاکستان سے زیادہ کوئی مقدس چیز نظر نہیں آتی اور وہ آئین پاکستان کا سہارا لے کر عوام کے استحصال کو جائز قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ غنویٰ بھٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ تبدیلی کیلئے نچلی سطح تک عوام کو تیار کرنا بہت ضروری ہے اور اس کیلئے مربوط و جامع انداز میں ہوم ورک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ عوامی جدوجہد کا فائدہ کوئی تیسری قوت نہ حاصل کر سکے اسی وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) عوام میں سیاسی شعور پیدا کرنے کیلئے میدان عمل میں ہے اور گذشتہ بیس سالوں سے عوام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جبکہ مذکورہ عمل کے تکمیل کے بعد جدوجہد کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم طاہر القادری کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے مطالبات میں زرعی و لیبر اصلاحات اور دولت کی حدود کا تعین اور ملکی دولت کی عوام پاکستان میں مساوی تقسیم اور مکمل صوبائی خودمختاری جس میں تمام صوبوں کوسیاسی، قانونی اور معاشی خود مختاری حاصل ہوکے مطالبات بھی شامل کرے تاکہ عوام کے دیرینہ خواہشات کی تکمیل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان کیلئے یہ بات قابل غور ہے کہ طاہر القادری کے لانگ مارچ کے بعد موجودہ سامراجی نظام کے حامی سیاستدان اپنی وراثت کو خطرہ محسوس کرتے ہوئے جس طرح اکٹھے ہوئے ہیں وہ قابل رشک ہے لیکن عوام پاکستان کی قوت کے سامنے ان کی تمام کاوشیں دھری کی دھری رہ جائیں گی۔ غنویٰ بھٹو نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ علامہ طاہر القادری سے فی الفور مذاکرات کرکے ان کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں تاکہ دھرنے میں شامل تمام عورتوں، بوڑہوں اور بچوں کی جانوں کو نقصان سے بچایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 232103
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش