0
Saturday 10 Apr 2010 11:20

ایران سے ایٹمی مسئلہ پر مذاکرات کئے جائیں،روس،چین کا مطالبہ

ایران سے ایٹمی مسئلہ پر مذاکرات کئے جائیں،روس،چین کا مطالبہ
نیویارک:اسلام ٹائمز-روزنامہ نوائے وقت کے مطابق ایران کے جوہری مسئلے پر ممکنہ پابندیاں لگانے کے لئے چھ عالمی طاقتوں کا نیویارک میں بند کمرے میں اجلاس ہوا ہے۔اجلاس میں تنازعہ کے حل کے لئے مذاکرات کو بہترین راستہ قرار دیتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نیویارک میں ایران کے جوہری مسئلے پر ہونے والے چھ عالمی طاقتوں کے اقوام متحدہ میں سفیروں کے بند کمرہ میں خفیہ مذکرات ختم ہو گئے۔ 
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں روس کے سفیر چرکن ویٹالے نے بتایا کہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایران سے مذاکرات کئے جائیں۔مذاکرات میں امریکہ،چین،برطانیہ،روس، فرانس اور جرمنی نے حصہ لیا اور ایران کے انقلابی گارڈز کے ایٹمی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر اس کےخلاف پابندیوں پر بات چیت کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مذاکرات اگلے ہفتے پھر کئے جائیں گے۔اجلاس کئی گھنٹے جاری رہا،جس میں ایران کےخلاف نئی سخت پابندیوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کے سامنے پیش کئے جانے والے مجوزہ مسودے پر بات چیت کی گئی۔ 
چین نے ایران کے خلاف پابندیوں پر اعتراضات کے باوجود اجلاس میں شرکت کی۔چینی سفیر کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات سفارتی مشن کا حصہ تھے اور اس سے یہ نتیجہ نہیں اخذ کیا جانا چاہئے کہ بیجنگ ایران کے خلاف سخت پابندیوں کی حمایت کرے گا۔امریکی سفیر سسان رائس کا کہنا تھا کہ فریقین معاہدے پر پہنچنے کے لئے کام کر رہے ہیں اور یہ معاملہ ہفتوں میں طے کر لیا جائے گا۔ 
اے آر وائی نیوز کے مطابق جرمن سفارتکاروں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ممکنہ پابندیوں سے متعلق ہونے والے اجلاس میں خصوصی طو پر شرکت کی۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے ایران کے خلاف ممکنہ پابندیوں کیلئے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روسی سفیر ویٹالی چرکن نے کہا کہ اس مشاورت کے دوران چند نئی تجاویز سامنے آئی ہیں اور اس مشاورت کی رپورٹ آئندہ ہفتہ جاری کی جائے گی جبکہ مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو خفیہ طور پر ایٹم بم بنانے کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔
دوسری جانب ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک بنیادی طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ تہران اپنے خلاف کسی بھی طرح کی نئی پابندیوں کے باوجود اپنا ایٹمی پروگرام ترک نہیں کرے گا۔

خبر کا کوڈ : 23343
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش