0
Friday 25 Jan 2013 15:46

حیدرآباد میں توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج

حیدرآباد میں توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج
اسلام ٹائمز۔ حیدرآباد کے علاقے چانڈیہ گوٹھ قاسم آباد میں کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا۔ ایف آئی آر میں نامزد افراد کے نام امتیاز، شکیل حسینی، فیاض، ایاز، مشتاق اور کرم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے چانڈیہ گوٹھ قاسم آباد میں 9 ربیع الاول عید سعید زہرا (س) کے موقع پر جشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جشن کے اختتام پر اہلیان علاقہ نے قاتل شہدائے کربلا ملعون عمر ابن سعد کا پتلا نذرِ آتش کیا۔ جسے بنیاد بناکر کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے توہین صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان نامزد ملزمان نے خلیفہ دوئم حضرت عمر بن خطاب کا پتلا بنا کر ان کی توہین کی اور اس پتلے کو نذرآتش کردیا۔ اسی طرح کا ایک اور واقعہ کوٹری کے مقام پر پیش آیا جہاں کالعدم سپاہ صحابہ کے کارندوں نے خود کوئلے سے صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ کی اور الزام شیعہ مکینوں اور امام بارگاہ کے متولی پر لگایا۔

واضح رہے کہ دو ماہ آٹھ دن کے ایام عزاء کے اختتام پر مومنین 9 ربیع الاول عید سعید زہرا (س) کے طور پر مناتے ہیں۔ یہ روایت صدیوں سے جاری ہے۔ عقیدۂ مکتب تشیع کے مطابق واقعہ کربلا کے تین سال گزرنے کے بعد جنابِ مختار ثقفی نے قیام کیا اور قاتلانِ امام حسین (ع) کو نشانِ عبرت بنایا۔ کوفہ سے جناب مختار ثقفی نے 65ھ میں واقعہ کربلا کے اہم مجرموں عمر ابن سعد، شمر بن ذی الجوشن اور عبید اللہ ابن ذیاد کے سر قلم کرکے مدینہ امام زین العابدین (ع) کی خدمت میں روانہ کئے۔ امام (ع) قاتلانِ حسین (ع) کے سر دیکھ کر خوش ہوئے۔ واقعہ کربلا کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جب اہلبیت (ع) کے چہروں پر مسّرت نمایاں ہوئی۔ مورخین کے مطابق وہ دن 9 ربیع الاول تھا اور اسی مبارک دن کی یاد میں ہر سال شیعہ پوری دنیا میں عید سعید زہرا (س) کے طور پر مناتے ہیں اور اس دن لشکر یزید کے کمانڈر عمر ابن سعد کی موت کا جشن اس کا پتلا جلا کر مناتے ہیں نہ کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر بن خطاب کا جو کہ ایک پارسی آتش پرست ابولولو فیروز کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ 9 ربیع الاول کو عمر ابن سعد کا پتلا جلانے کی یہ روایت صدیوں قبل نجف سے برصغیر منتقل ہوئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 234503
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش