0
Monday 12 Apr 2010 14:10
دو روزہ بیداری ملت تنظیمی کنونشن کے اختتام پر

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نئے مرکزی سیکرٹری جنرل کا انتخاب

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نئے مرکزی سیکرٹری جنرل کا انتخاب
اسلام آباد (اسلام ٹائمز): مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری بیداری ملت تنظیمی کنونشن کے اختتام پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو مرکزی سیکرٹری جنرل کے عہدے کیلئے منتخب کر لیا گیا۔ وہ اگلے تین سال تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ 
نو منتخب مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بیداری ملت کنونشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط شیعیت مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے، ملک میں غیر ملکی اشاروں پر بعض فرقہ وارانہ واقعات کو مسترد کرتے ہوئے حکومت مضبوط اقدامات کرے۔ انہوں نے آئندہ تین سالوں کی ترجیحات کا اعلان بھی کیا۔
کنونشن کے دوسرے روز پہلی نشست میں ملت تشیع کے اہداف اور انکے حصول کیلئے حکمت عملی کے موضوع پر مذاکرہ منعقد کیا گیا جس میں علامہ ناصر عباس جعفری، ناصر شیرازی، علامہ حیدر علی جوادی، احمد رضا خان، شوکت شیرازی، علی رضا بھٹی، امجد کاظمی ایڈووکیٹ شامل تھے۔ مذاکرات سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کو بنانے میں بھی ملت تشیع نے اہم کردار ادا کیا تھا اور آج اس ملک کو بچانے میں بھی انشاءاللہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔ آج ملک جس بحران سے دوچار ہے اس سے نکلنے کیلئے خواص کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ علامہ حیدر علی جوادی نے کہا کہ کسی بھی قوم کو بحران سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ اہداف کو واضح کیا جائے اور انکے حصول کیلئے ضروری ہے کہ اپنی ذات سے نکلا جائے۔ ناصر عباس شیرازی، سابق چیئرمین آئی او احمد رضا خان، سابق مرکزی صدر آئی ایس او شوکت شیرازی نے کہا کہ اس وقت تمام مشکلات کا ذمہ دار امریکہ اور سامراج ہے جو اس خطے میں اپنے اہداف کے حصول کیلئے فرقہ واریت کا بیج بو رہا ہے۔ 
کنونشن کے دوسرے سیشن میں بیداری ملت کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ اس وقت پاکستانی قوم مختلف مسائل کا شکار ہے جن میں سرفہرست دہشت گردی ہے۔ اس وقت لیڈرشپ کے فقدان نے ملک کو مسائل سے دوچار کر دیا ہے اور سامراج نے پاک سرزمین پر اپنے قدم جما لئے ہین۔ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے حساس ملک ہے، عالمی سامراجی قوتوں نے ہر دور میں اپنے مفادات کیلئے اسے استعمال کیا ہے۔ امام خمینی رہ کا انقلاب اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کا درس دیتا ہے، حکمرانوں کو دوغلی پالیسیاں ترک کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ واقعات کے پیچھے امریکہ اور استعماری طاقتوں کا ہاتھ ہے، عوام میں امریکہ سے نفرت اسکے مظالم کی وجہ سے ہے۔ 
علامہ محمد امین شہیدی، علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ مظہر حسین کاظمی، ناصر شیرازی اور دیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان کثیرالمسالک اور کثیرالزبان رکھنے والا ملک ہے اور دشمن ان چیزوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہیں پر لسانی فسادات کراتا ہے تو کہیں پر مسلک کی بنیاد پر لڑائی کرائی جاتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ مسلکی امتیاز و تفریق ختم، قومی اتحاد کا مشن لے کر میدان میں نکلے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ پاکستان کی سلامتی، تحفظ، مضبوطی اور وقار کو برقرار رکھنے کیلئے ملک میں وحدت بین المسلمین پر زور دیا جبکہ موجودہ حالات میں پاکستان کو ایک سربلند ملک بنانے کیلئے عملی جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ بھارت کے پانی کے ذخائر کے قبضے کو ایک جنگ کی شروعات قرار دیتے ہوئے بطور ملت دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنے حق کے حصول کا مطالبہ کیا گیا۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کی تربیت دینے والے مدارس کے خلاف کاروائی کی جائے اور عاشورہ اور میلاد کے جلوسوں پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
 کانفرنس کے اختتام پر نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب کیا گیا جس کیلئے شورای عالی نے مرکزی شورا میں تین نام پیش کئے جن میں علامہ محمد امین شہیدی، علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ شبیر حسین بخاری شامل تھے۔ ملک بھر سے 200 سے زائد مندوبین نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
خبر کا کوڈ : 23500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش