0
Wednesday 30 Jan 2013 15:23
کسی کو جمہوریت ڈی ریل کرنیکی اجازت نہیں دینگے، راجہ پرویز اشرف

ہر قسم کا دباؤ مسترد، وفاقی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حتمی منظوری دیدی

ہر قسم کا دباؤ مسترد، وفاقی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حتمی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے کی حتمی منظوری دے دی گئی۔ معاہدے کے تحت ایران پاکستان کو پانچ سو ملین ڈالرز کا قرض دے گا، جو ایران سے پاکستان آنے والی گیس پائپ لائن کی تعمیر پر خرچ کیا جائے گا، گیس پائپ لائن کی تعمیر کا کام جنوری دو ہزار پندرہ تک مکمل کر لیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے ہرقسم کا دباؤ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی مفاد کا منصوبہ جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ اس سے قبل کابینہ نے تین سالہ تجارتی پالیسی کی منظوری بھی دی۔ تجارتی برآمدات کا ہدف پچانوے ارب ڈالر سالانہ رکھنے اور مشینری کی درآمد پر سود میں کمی کی بھی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں آئندہ چند ہفتوں میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں،حکومت شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کیلئے پرعزم ہے، جمہوری نظام کو خراب کرنے کی کوششوں سے نہ صرف جمہوریت کو خطرہ ہے بلکہ معاشی استحکام بھی متاثر ہوسکتا ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ غیر آئینی ہے، چیف الیکشن کمشنر یا اس کے ارکان کو نامزدگی کے طریقہ کار کے تحت ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔ الیکشن کمیشن اور اس کے ارکان کو نہیں ہٹایا جاسکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو جمہوریت ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ صدر کی ہدایت پر نگران سیٹ اپ کے لیے تمام فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔ وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔ کابینہ ارکان سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت مخالف اور ملک دشمن قوتیں پاکستان کو معاشی اور سیاسی طور پر غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔ کسی کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیاں چند ہفتے میں مدت پوری کر لیں گے۔ صدر کی ہدایت پروفاق اور صوبوں میں نگران سیٹ اپ کے لیے مشاورت کی جائے گی۔ 

راجہ پرویز اشرف نے واضح کیا کہ حکومت آئینی اور سیاسی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔ اتحادیوں کی دانش اور مفاہمت سے جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرریاں آئین کے تحت کی گئیں۔ انہیں ہٹایا نہیں جا سکتا۔ حکومت نے آئین کے تحت شفاف اور آزادانہ انتخابات کا عزم کر رکھا ہے۔ کابینہ قومی تجارتی پالیسی اور ہیلتھ سروسزآرڈیننس ترمیمی بل 2012ء کے مسودے سمیت 16 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے گی۔ وزیر تجارت امین فہم 3 سالہ قومی تجارتی پالیسی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے۔ کابینہ چیرمین نیب فصیح بخاری کے استعفٰی، مسلم لیگ ن کے ممکنہ دھرنے سے نمٹنے کی حکمت عملی اور ملک کی سیاسی و سیکیورٹی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 235934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش